امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکا شام میں جنگ بندی کے لیے سفارتی دباو¿ پر توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ ترکی نے امریکی پابندیوں کے خطرے کو نظر انداز کرتے ہوئے شمالی شام میں اپنی کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔اس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اس صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ترکی پر دباو ڈالتی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بحران حل نہ ہوا تو پابندیوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ امریکی عہدیدار نے نائب صدر مائک پینس کا دورہ ترکی کرد جنگجووں کے خلاف ترکی کی کارروائی روکنے کی کوشش کے سلسلے میں ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024