پلاٹ کو ہوٹل بنانے کامعاملہ ،پی اے سی کا علی ظفر ، اٹارنی جنرل ،چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرنیکا فیصلہ
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پبلک اکائونٹس کمیٹی پلاٹ کو ہوٹل بنانے کے لئے دینے کے معاملہ پر اس وقت کے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر علی ظفر ، اٹارنی جنرل اور چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سی ڈی اے کی جانب سے بار کمپلیکس بنانے کے لئے دی گئی زمین ہوٹل بنانے کے لئے دے دی ، دریں اثناکمیٹی نے نیب کو ہدایت کی ہے کہ ہر15دن بعد سیف سٹی منصوبے کی تحقیقات میںہونے والی پیشرفت سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا جائے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر نور عالم خان کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں سینیٹ سیکرٹریٹ کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، ایڈیشنل سیکرٹری سینیٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ سیکرٹری ملک سے باہر ہیں، نور عالم خان نے کہا کہ سیکرٹری ہر وقت باہر کیوں ہوتے ہیں ،وہ پاکستان میں کیوں نہیں ہوتے ، کمیٹی اجلاس کو ملتوی کرنے کے لیئے ہمیں دو خط ملے ہیں ، نور عالم خان نے کہا کہ وزیراعظم کی سادگی مہم پر عمل ہونا چاہیئے، ایم این ایز تو نہیں گھومتے ،بیوروکریسی گھوم رہی ہے۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سیف سٹی منصوبے کے آڈٹ کا پلان گزشتہ سال رکھا تھا لیکن منسٹری کی تیاری نہیں تھی ، ہم سیف سٹی منصوبے کی کارکردگی کا آڈٹ کریں گے،کنوینئرکمیٹی نور عالم خان نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ ہر 15 دن بعد سیف سٹی منصوبے کے کیس میں پیشرفت سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا جائے، کمیٹی نے اسلام آباد کلب روڈ پر موجود د پیٹرول پمپ کی قانونی حیثیت کے بارے میں بھی رپورٹ طلب کرلی۔