قائمہ کمیٹی آبی وسائل نے وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے پانی کی فراہمی پر ذیلی کمیٹی بنادی
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ)قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی زمین کے حصول کے لیے 37 ارب روپے کی نظرثانی شدہ رقم کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل میں بتائی گئی ۔اجلاس گزشتہ روز چیئرمین نواب محمد یوسف تالپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے زمین کے حصول اور صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم اور کمی کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔ ممبر واپڈا زاہد خان درانی نے کمیٹی کو بتایا کہ واپڈا اضافی 18 ارب روپے کا انتظام خود کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ چھ مہینے میں 1247 ایکڑ زمین کے حصول کا کام مکمل کرلے گی جبکہ ایکنک کی طرف سے نظرثانی شدہ رقم کی منظوری کے بعد ایک سال میں باقی زمین حاصل کی جائے گی۔ سیکرٹری آبی وسائل محمد اشرف نے کمیٹی کو بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اپریل 2018ء میں آبی پالیسی کی منظوری دی تھی، پالیسی کے تحت پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 2030ء تک اضافی 10 ملین ایکڑ فٹ تک بڑھائی جائے گی۔ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے ذریعے 71 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کیا جائے گا جبکہ تمام صوبوں میں چھوٹے ڈیموں کے ذریعے بھی پانی ذخیرہ ہوگا۔ کمیٹی کو نولانگ ڈیم کی تعمیر سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ منصوبے کا پی سی ون منصوبہ بندی کمیشن کو منظوری کے لیے بھجوایا جا چکا ہے۔ سیکرٹری آبپاشی پنجاب نے کمیٹی کو بتایا کہ بہاولپور کو اس کے حصے کے مطابق پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین ارسا شیر زمان نے کمیٹی کو ربیع کے آئندہ سیزن کے لیے پانی کی دستیابی اور خریف کے سیزن کے لیے پانی کے اخراج کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال آبی ذخائر میں اضافی 40 لاکھ ایکڑ فٹ پانی موجود ہے۔ وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے پانی کی فراہمی پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے تھے، جس پر اسپیکر کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں ملا۔ رکن کمیٹی نزہت پٹھان نے کہاکہ آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق ہماری کمیٹی کے ممبران ہیں، ان کی موجودگی ضروری ہے۔ارکان کمیٹی نے کہاکہ ان کے بغیر کمیٹی اجلاس ہی نہیں ہوسکتا۔ رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے کہاکہ آصف زرداری اور خواجہ سعد رفیق پہلے کمیٹی کا حصہ نہیں تھے، جیل جانے کے بعد بنے ہیں۔ کمیٹی نے وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے پانی کی فراہمی پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی، ذیلی کمیٹی خالد حسین مگسی کی سربراہی میں بنائی گئی، علی نواز اعوان، نزہت پٹھان، مریم اورنگزیب اور ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ ممبران ہونگے۔رکن کمیٹی مریم اورنگزیب نے ملک میں واٹر ایمرجنسی نافذ کرنے مطالبہ کر دیا اور کہاکہ ہمیں پانی کی بچت کرنا ہو گی، 2025 میں واٹر سٹریس کا عندیہ دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ واٹر ایکسپرٹ کی قومی کانفرنس بلائی جانی چاہیے، واٹر پالیسی موجود ہے، وزیر اور سیکرٹری 11 ماہ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دیں۔ انہوںنے کہاکہ پالیسی فریم ورک بارے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی جانی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پانی کا ذخیرہ کرنا ہو گا، واٹر مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں واٹر پالیسی پر تفصیلی بریفنگ مانگ لی۔