ایف اے ٹی ایف: پاکستان بلیک لسٹ سے محفوظ
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے پیرس اجلاس میں پاکستان نے 27 اعتراضات سے متعلق عملدرآمد کی رپورٹ جمع کرا دی۔ بھارت کی کوشش کے باوجود پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے
بھارت کی پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی اپنی سی کوشش رہی ہے مگر پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی طرف سے دئیے گئے اہداف اس حد تک حاصل کر لیے کہ پاکستان کے لیے اب گرے لسٹ سے نکلنا بھی ممکن نظر آ رہا ہے۔ شدت پسندوں اور منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کو ایشیا پیسفک اجلاس میں تسلی بخش قرار دیا گیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے دئیے گئے 4 اہداف پر کام باقی ہے۔ چار اہداف میں پاکستان کو پراسیکیوشن بہتر بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔ پاکستان کو صوبوں اور وفاق کے درمیان منی لانڈرنگ سے متعلق بہتر کوآرڈینیشن بھی قائم کرنی ہے۔ گروپ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 40 سے 36 مطالبات پر عملدرآمد کر دیا۔ رپورٹ میں دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی گئی۔ ممنوعہ تنظیموں کے اثاثے منجمد یا ضبط کرنے اورمنی لانڈرنگ میں ملوث کاروبار اور شعبہ جات کی نگرانی موثر بنانے پر زور دیا گیا۔ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت کیخلاف اقدامات کا بھی ذکر کیا گیا۔ قانونی نظام میں شفافیت اور صارفین کا مکمل فنانشل ڈ یٹا اکٹھا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ زیادہ مشکل اہداف نہیں ہیں۔ پاکستان نے جہاں پہلے نیک نیتی سے اہداف حاصل کئے وہیں سفارتکاری میں بھی فعالیت نظر آئی۔ چین ، ملائیشیا اور ترکی نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔ دوست ممالک کی حمایت کے باعث بھی پاکستان گرے لسٹ سے باہر نکلتا نظر آ رہا ہے۔بالفرض پاکستان کو گرے لسٹ سے نہ نکالے جانے کا فیصلہ ہوا تو پاکستان پلان بی پر عمل کرے گا اور ادارے سے آئندہ چند ماہ کا وقت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی، اس عرصہ میں پاکستانی ایکشن پلان کے دیگر اقدامات پر عمل کرے گا اور گرے لسٹ سے باہر نکلنے کی مساعی کی جائے گی۔