احتساب عدالت نے آشیانہ ہاسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی‘پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات ‘احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ‘راستوں کی بندش کیلئے رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں‘ عوام کو سخت دشواری کا سامنا ‘مسلم لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت پہنچ گئی۔ منگل کوشہبازشریف کو نیب لاہور کے جج سید نجم الحسن بخاری کی عدالت میں پیش کیا گیا، احتساب عدالت میں سماعت کے دوران صدر مسلم لیگ (ن)شہباز شریف نے موقف اختیار کیا کہ مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی، میں تفتیش کے لیے نیب افسران کو خود بلاتا ہوں ۔شہباز شریف نے کہا کہ دو مہینے کی کارکردگی نے پی ٹی آئی حکومت کا پول کھول دیا ہے، نیب کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے مزید پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ آشیانہ ہاوسنگ اسکیم میں شہباز شریف سے مزید پوچھ گچھ کرنی ہے، لہذا ان کا 15روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے مزید ریمانڈ دینے کی مخالفت کی، فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔سماعت کے بعد احتساب عدالت نے میصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف کو مزید 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا، جس کے بعد انہیں احتساب عدالت سے نیب آفس روانہ کردیا گیا۔واضح رہے کہ نیب لاہور نے 5 اکتوبر کو سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا، تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ اقبال ہاسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔اگلے روز انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں جج نجم الحسن نے شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024