چیف جسٹس آف پاکستان کے نام
مکرمی ـ میری قیمتی اراضی پر ایک بااثر شخص نے جعل سازی سے قبضہ کرلیا ۔ مجھے کہا گیاکہ کاروبار کیلئے بینک سے قرضہ لینے کیلئے اپلائی کیا لہذا رجسٹری دکھائو، کچھ دن بعد بینک عملے نے میری جگہ دیکھی اور کہا کہ اس جگہ پر آپ کو قرض نہیں مل سکتا کیونکہ اس اراضی کی قیمت قرض کی رقم سے بہت کم بنتی ہے مہربانی کرکے آپ عرصہ تین ماہ کیلئے سڑک کے نزدیک اپنی ملیکتی جگہ دے دیں اور میرے والی جگہ تین ماہ کیلئے آپ نام کرالیں ۔ حلفاً کہتا ہوں کہ قرض لینے کے بعد تین ماہ کے اندر اندر اراضی واپس کردوں گا اور اپنی اراضی اپنے نام واپس کرا لوں گا ۔ میں ان پڑھ اور دیہاتی ہوں میں اس کی جعل سازی میں آگیا اس موقع پر اس نے قرآن پاک پر ہاتھ بھی رکھا کہ دھوکہ نہیں کروں گا ۔ عرصہ تین ماہ دس دن گزرنے کے بعد میں نے اپنی اراضی واپس مانگی تو راجہ صاحب نے ٹال مٹول سے کام لیا اور گھر پر ہونے کے باوجود مجھ سے چھپا رہا اور مختلف حیلے بہانوں سے کام لیتا رہا ۔ اس کے فوت نے کے بعد اس کے بیٹوں سے مسلسل مطالبہ کرتا رہا لیکن وہ بھی اپنے والد کی طرح ٹال مٹول کرتے رہے اور درمیان میں عرصہ گزر گیا لیکن کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے ۔مذکورہ لوگ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے کی وجہ سے میری زمین پر قابض ہیں جبکہ میں غریب آدمی ہوں جو بمشکل اپنے گھر کا نظام چلا رہا ہے ۔آ پ سے پر زور اپیل ہے کہ میری اراضی واپس دلانے میں مدد کی جائے ۔ (محمد امین ،سکنہ دیہوڑ ، کہوٹہ 0344-8822705)