وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چینی مشاورت سے سی پیک کا دائرہ وسیع کیا جائے گا ۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے بین الاقوامی محکمے کے وزیر سونگ تاونے سے ملات کے دوران کہی ۔
چین پاکستان کا قریبی دوست اور سٹرٹیجک معاون و شراکت دار رہے ۔وزیراعظم عمران خان سمیت ہر حکومت کے سربراہ نے چین کے ساتھ ہمیشہ باہمی دوستی کو مزید مضبوط کرنے کے لئے کوششیں کی ہیں۔ سی پیک پاکستان کی ترقی کیلئے قومی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جو پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ خطے میں گیم چینجر کی حیثیت بھی رکھتا ہے ،پاکستان کے لئے یہ اولین ترجیح ہے۔اس منصوبے کے تحت کئی پراجیکٹس مکمل ہو چکے کئی زیر تعمیر ہیں ۔ تحریک انصاف حکومت میں آئی تو سی پیک منصوبے میں نظر ثانی کی چہ میگوئیاں ہونے لگیں۔ دشمن تو پہلے ہی سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لئے اپنے گھوڑے سرپٹ دوڑا رہا ہے ۔ اسے غلط فہمیوں کو بڑھا کر مخاصمت کی فضا پیدا کرنے کا موقع مل جاتا ہے ۔ چین اور پاکستان آزمودہ کار دوست ہیں۔ سی پیک سمیت کسی بھی منصوبے میں توسیع کے امکانات بہرحال موجود ہوتے ہیں مگرتوسیع یکطرفہ نہیں ہو سکتی۔اس کے لئے باہمی مشاورت اولین شرط اور ضرورت ہے ۔ باہمی مشاورت سے منصوبے میں توسیع ضرور کرلینی چاہیے مگر کسی صورت منصوبے پر نظر ثانی کا تاثر قائم نہیں ہونا چاہیے ۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024