جی ایس پی پلس کا درجہ پاکستانی صنعت کو سہارا دینے کیلئے دیا گیا تھا، سفیر یورپی یونین
سیالکوٹ (نامہ نگار)اسلام آباد میں متعین یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوس کٹین ( Cautain Jean Francois) نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ پاکستان کی صنعت کو سہارا دینے کیلئے دیا گیا تھا تاکہ پاکستان اس کا بھرپور فائدہ اٹھا سکے حالانکہ اس سے یورپی یونین کو کوٹے اور ڈیوٹی فری سے بہت نقصان ہوا ہے۔ پاکستان سمیت دس ممالک کو جی ایس پی پلس کی سہولت دی گئی۔ جی ایس پی پلس کی سہولت کے ساتھ مختلف کنونشنز پر بھی دستخط کئے گئے تھے جن میں تشدد نہ کرنے، جبری مشقت، آزادی اظہار، آزاد میڈیا ، مزدوروں، ماحول، سوشل کمپلائنس وغیرہ شامل تھے کو لاگو کیا جانا تھا۔ اس سلسلہ میں 2016میں یورپی یونین کو دو سال کی رپورٹ دی گئی تھی اب اس بارے میں رپورٹ2018میں دی جائے گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کے شیخ محمد شفیع ہال میں صنعتکاروں اور برآمد کنندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر چیمبر خواجہ مسعود اختر، سینئر نائب صدر ملک وقاص اکرم اعوان، نائب صدر عامر حمید بھٹی، محسن گل، لالہ ظفر، ملک اشرف اعوان ، میاں نعیم جاوید سمیت کثیر تعداد میں ممبران چیمبر بھی موجود تھے۔
سفیر