سر سید کی شمع علم کو شہید حکیم محمد سعید نے روشن رکھا‘ شوریٰ ہمدرد
کراچی (نیوزرپورٹر) سابق سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا ہے کہ شہید حکیم محمد سعیدنے اللہ، پاکستان، انسانیت اور اپنے نصب العین ’’خدمت خلق‘‘ سے محبت کی اور اس میں وہ بہت کامیاب رہے۔ وہ گزشتہ روز ’’شہید پاکستان حکیم محمد سعید، ایثار، ہمدردی اور محبت کا پیکر‘‘ کے موضوع پر جسٹس (ر) حاذق الخیری کی زیر صدارت شوریٰ ہمدرد کراچی کے اجلاس سے ایک مقامی کلب میں خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد بھی موجود تھیں۔ عبدالحسیب خان نے مزید کہا کہ حکیم صاحب کی خدمات کا دائرہ بہت وسیع تھا عام آدمی سے لے کر خاص آدمی تک ان کی خدمات سے مستفیض ہوئے۔ اللہ نے انہیں بہت کچھ دیا تھا وہ چاہتے تو عیش کی زندگی گزار سکتے تھے لیکن انہوں نے اپنی ذات کی نفی کرتے ہوئے انسانوں کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا۔ پروفیسر محمد رفیع نے کہا کہ شہید حکیم محمد سعید نے ایک رول ماڈل کی زندگی گزاری۔ حکیم صاحب کاپیغام عام کرنے کے لیے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذرائع استعمال کیے جائیں۔ جسٹس (ر) ضیا پرویز نے کہا کہ سر سید کی شمع علم کو شہید حکیم محمد سعید نے آگے بڑھایا اور مزید روشن کیا۔ حکیم صاحب نے جہالت کے خلاف جہاد کیا اور تعلیم کو پھیلانے کی بھرپور سعی کی، ان کا جہاد جاری رہنا چاہیے۔ کموڈور (ر) سدید انور ملک ‘ جسٹس (ر) حاذق الخیری ‘ پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث‘ دوست محمد فیضی‘ قدسیہ اکبر‘ پروفیسر ڈاکٹر اخلاق احمد‘ انور عزیز جکارتہ والا‘ ابن الحسن رضوی‘ بریگیڈیر (ر) ریاض الحق‘ انجینئر انوار الحق صدیقی ‘ ڈاکٹر ابوبکر شیخ‘ عثمان دموہی نے کہا کہ حکیم صاحب نے دانشوروں کے لیے شوریٰ ہمدرد بنائی، دانشوروں نے حکیم صاحب کے لیے کیا کیا؟ شہید حکیم محمد سعید نے پاکستان کو بچایا، کراچی میں پاکستان کے خلاف باتیں ہو رہی تھیں، انہوں نے ان باتوں کے خلاف آواز اٹھائی! آخر میں اجلاس میں شہید حکیم محمد سعید کی بلندیٔ درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔