گورنر ہاﺅس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سیّد اویس مظفر المعروف ٹپی بھائی کے ساتھ جس روز ملاقات ہوئی عین اس روز کمشنر کراچی روشن علی شیخ کو تبدیل کر کے ان کی جگہ سید ہاشم رضا زیدی کو یہ ذمہ داریاں سونپنے کا حتمی فیصلہ ہوا اور ٹھیک دو روز بعد نئے کمشنر کی حیثیت سے ہاشم بھائی نے فرائض سنبھال لیے۔ کمشنر کراچی کی تبدیلی کے حوالے سے سرکاری اور سیاسی حلقوں میں کافی بحث کی گئی ہے اور یہ تاثر عام ہے کہ روشن شیخ نے کیمپ تبدیل کرلیا تھا یا لانے والوں کی توقعات پر پورا نہیں اترے اور ان کے من پسند کا موں میں رکاوٹ بن رہے تھے اور ان کے اختلافی رویے کی وجہ سے طاقتور شخصیات کے فرنٹ مین سخت غصے میں رہنے لگے تھے اور مسلسل نقصان سے بے زار آگئے تھے چنانچہ روشن شیخ کو ان کے عہدے سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا بنیادی حکم نامہ جمعرات کی شب جاری کیا گیا تھا لیکن ذمہ دار ذرائع بتاتے ہیں کہ اونچی دیواروں والا ایک سرکاری گھر اس حکم نامے پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ بن گیا۔ جمعہ کے روز کمشنر آفس کے افسران اور عملہ نئے کمشنر کی آمد کا منتظر تھا لیکن روشن شیخ اپنے دفتر میں بیٹھے دوستوں کے ساتھ رابطے کرتے رہے تاہم ان سے ناراض ہونے والی شخصیت راضی نہ ہو سکی اور اس ناراض شخصیت نے بالاآخر اونچی دیواروں والے سرکاری گھر سے بھی اپنی مرضی کا فیصلے کی تائید حاصل کرلی۔ کہا جاتا ہے کہ تبدیلی کی وجوہات مختلف واقعات پر مبنی ہیں بظاہر آسٹریلوی بھیڑوں کی تلفی سب سے نمایاں معاملہ بنا لیکن اس کے ساتھ ساتھ لیاری ایکسپریس وے کی الائٹمنٹس‘ فنڈز کا استعمال اور ریونیو امور کو بھی بڑی اہمیت حاصل تھی اور مختلف شکایات اور کاموں میں بننے والی رکاوٹ نے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا اور قانون پڑھانا پسند نہیں کیا گیا۔کمشنر آفس کے اسلحہ ریکارڈ اور اینٹی کرپشن کے افسر کی کارروائی اور دو اسسٹنٹ کمشنروں سے پوچھ گچھ کا چرچا بھی ہوا اور دیگر حساس اور پوچھ گچھ کرنے والے اداروں کو متحرک کئے جانے کی اطلاعات بھی گردش کرتی رہیں۔ سرکاری حلقوں کے لیے رروشن شیخ کو فوری طور پر دوسری پوسٹنگ نہ دینے پر بھی بحث جاری ہے اور ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں جلد دوسری ذمہ داریاں سونپی جائیں گی جبکہ اس کے برعکس خیالات رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ جب تک ناراض شخصیت کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہو گا یا وہ معاف نہیں کرتی تب تک دوسری پوسٹنگ کے لیے کوئی آرڈر نکالنا ٰآسان نظر نہیں آتا اور اگر معاملہ ٹھنڈا ہونے کی بجائے مزید الجھایا ضد بڑھ گئی تو اور بھی خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
دوسری طرف نئے کمشنر کراچی سید ہاشم رضا زیدی نے اپنی تمام تر توجہ اپنی نئی ذمہ داریوں پر مرکوز کر رکھی ہے انہوں نے پہلے ہی دن حضرت عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دی اور وہاں فاتحہ خوانی اور چادر چڑھانے کے ساتھ ساتھ اطراف میں تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا جبکہ لیاری ایکسپریس وے کے باقی ماندہ کام کو تیز رفتاری سے مکمل کرانے اور اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں اور مسائل سے آگاہی حاصل کرتے ہوئے تیزی سے اس کام کو آگے بڑھانے کی حکمت عملی وضح کرلی ہے۔ راقم الحروف سے بات چیت کے دوران کمشنر کراچی نے اپنی ترجیحات اس انداز سے بیان کیں کہ لیاری ایکسپریس وے اور عبداللہ شاہ غازی کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ‘ آئی آئی چندریگر روڈ کی تزئین و آرائش اور شہر میں امن و امان کے حوالے سے اپنا قانونی کردار ادا کیا جائے گا سید ہاشم رضا زیدی کا شمار سندھ کے ذہین‘ قابل‘ تجربہ کار اور انتہائی خوش گفتار اور خوش لباس افسران میں ہوتا ہے وہ متعدد اہم سرکاری عہدوں پر کامیابی سے فرائض انجام دیتے ہوئے وسیع تجربے کے حامل ہیں اور بجا طور پر توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ بطور کمشنر کراچی شہر کے ترقیاتی منصوبوں اور رونقوں کو فروغ دینے میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔
مومن علی خان مومن نے کہا تھا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024