تحریک لبیک ریلی، جڑواں شہرون کا رابطہ منقطع، موبائل سروس بند،ٹریفک معطل
اسلام آباد (محمدنواز رضا ۔وقائع نگار خصوصی )تحریک لبیک پاکستان کی ریلی کے باعث سارا دن راولپنڈی اور اسلام آباد کے در میان رابطہ منقطع رہا راولپنڈی اور اسلام آباد جانیوالے راستو ں پر ٹریفک بند رہی عملاً دونوں شہر وروں کا باہم رابطہ منقطع رہا ضلعی انتظامیہ ٹریفک بحال کرنے میں ناکام رہی جس عوام کو بے پنا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا راولپنڈی اور اسلام آبا د میں خوف و ہراس کی کیفیت رہی‘ ریلی کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے فیض آباد سمیت دارالحکومت کے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں جبکہ پولیس اور پیراملٹری فورسز کو بھی تعینات کیا گیا فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ٹی ایل پی نے اتوار کو لیاقت باغ راولپنڈی سے اسلام آباد میں فیض آباد تک ’تحفظ ناموس رسالت‘ مارچ کا اعلان کیا ہے جس کے باعث ریڈ روز کو جزوی طور پر سیل کردیا جائے گا علامہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی کے لیے سیکیورٹی طلب کی گئی تھی، جس کے جواب میں انتظامیہ نے پارٹی رہنماؤں سے بات کی تھی اور انہیں ریلی کی کال واپس لینے پر راضی کرنے کی کوشش کی تھی لیکن مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے اور ٹی ایل پی رہنما ریلی منعقد کرنے پر بضد ہیں تاہم پارٹی کے رہنما، انتظامیہ کے حکام کے ساتھ رابطے میں رہے اور احتجاج کو منسوخ کرنے یا درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں پولیس کو انہیں دارالحکومت کی حدود میں داخل نہ ہونے دینے کے احکامات جار کئے گئے تھے ۔ تقریباً 300 کنٹینرز کا انتظام کیا گیا اور انہیں مختلف علاقوں فیض آباد سمیت ریڈ زون کے اطراف،ترنول اور راوات کی سڑکوں پر رکھا گیا ہے۔ شہر میں پولیس کے 4 ہزار عہدیداران جن میں انسداد فساد یونٹ، کاؤنٹر ٹیررازم فورسز، انسداد دہشت گردی فورس اور رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی نفری کے ساتھ ساتھ پولیس ریزور کو تعینات کیا گیا ہے۔ فیض آباد انٹرچینج کے اطراف کنٹینرز لگائے گئے ہیں جہاں مظاہرین کو دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کے لیے پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔دوسری جانب پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے ٹی ایل پی کے 181 رہنمائوں اور کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ، جن میں سے 65 کو عدالتوں میں سماعت کے بعد اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے بھی اسلام آباد کی طرف آنے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا تاکہ مظاہرین کو دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکا جائے۔