نئے سال میں حکومت کی گڈ گورننس کی شروعات ہوجائے گی،رداری اور فریال کے معاملات بھی جلد طے پاجائیں گے: شیخ رشید
وزیرریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہا نئے سال میں عمران خان حکومت کی گڈ گورننس کی شروعات ہو جائے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی سیاست کو بہتری کی جانب لے جارہے ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت تمام کے معاملات بارگینگ کی جانب جارہے ہیں، عمران خان مہنگائی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، نئے سال میں عمران خان حکومت کی گڈ گورننس کی شروعات ہو جائے گی۔شیخ رشید نے کہا کہ انسان لندن میں ہو یا کہیں اور موت کے فرشتے سے فائل گم نہیں ہوتی، نوازشریف کا باہر جانا دونوں کے مفاد میں ہے، عمران خان کے کارکن نہیں چاہتے کہ چوروں کو کوئی رعایت دی جائے، معاملہ عدالتوں میں جانا اچھا ہے اس سے دونوں پارٹیوں کے لیے درمیانی راستہ نکل آیا، اس طرح نواز شریف کے جانے سے ڈیل یا ڈھیل کا تصور ختم ہو جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کی سیاست دم توڑ چکی ہے، اب ان کی پارلیمنٹ میں نشستیں بڑھنے کے بجائے کم ہی ہوں گی، ان کی وجہ سے کشمیریوں کو نقصان پہنچا، ان کا دھرنا ناکام رہا کیونکہ وہ غلط موسم میں اسلام آباد آئے، ان کے پلان بی کو پشتون ٹرانسپورٹر خود ہی ناکام بنائیں گے، دھرنا سیاست بڑی مہنگی سیاست ہے، اس میں مولانا فضل الرحمان کے بڑے پیسے لگ گئے، معلوم نہیں اتنا پیسہ کہاں سے آیا ۔شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے،مولانا کی سیاست اب ختم ہوچکی ہے وہ عمران خان کی کاپی کرنے کی کوشش کررہے تھے مگر کامیاب نہیں ہوئے، مولانا نے واپس جاکر عقلمندی کا مظاہرہ کیا۔دینی مدارس اسلام کے مینار ہیں لیکن فضل الرحمٰن سیاست اور دینی امور میں تصادم چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ریلوے میں ہونے والے حادثات کی ذمہ داری قبول کی۔شیخ رشید نے کہا کہ 'حادثے کی ذمہ دار قبول کرتا ہوں، غلطی ہمارے اسٹاف کی تھی اور اب تک 18 ملازمین فرائض سے غفلت برتنے پر برطرف کیے جا چکے ہیں'۔انہوں نے بتایا کہ 'ابھی 20 گریڈ کے تین افسران کے خلاف کارروائی کرکے آرہا ہوں'۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ 'میری پارٹی کی سیاست کبھی ختم نہیں ہوسکتی، ساری حکومتیں میری پارٹی ہیں'۔ اتحادی جماعتوں کے اختلافات سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ ایم کیو ایم اور (ق) لیگ عمران خان سے کہیں نہیں جاتی، یہ سمجھ دار لوگوں کی جماعتیں ہیں.