آج سے ربیع الاول کی تقریبات کا باقاعدہ اعلان ,عمران خان کانفرنس کا افتتاح جبکہ صدر ڈاکٹر عارف علوی اختتامی نشست کی صدارت کریں گے:وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ دھرنا قائدین نے متنازعہ تقاریر کے حوالے سے معافی مانگ لی ہے اب یہ سپریم کورٹ اور پاک فوج پر منحصر ہے اسے قبول کرتے ہیں کہ نہیں وزیر مذہبی امور نے ہفتہ ربیع الاول کی تقریبات کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے جسکا آغاز آج سے ہو جائے گا 20-21نومبر کو جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں بین الاقوامی رحمت اللعالمین ۖ کانفرنس ہو گی وزیر اعظم عمران خان کانفرنس کا افتتاح کریں گے صدر ڈاکٹر عارف علوی اختتامی نشست کی صدارت کریں گے دسمبر کے اواخر میں بین المذاہب عالمی کانفرنس بھی ہوگی جس میں امام کعبہ، مسجد نبوی کے امام، جامعتہ الازہر کے شیخ ، پوپ سمیت تمام مذاہب کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا سال بھر تعلیمات نبوی ۖ کو عام اور اجاگر کرنے کے پروگرامات کا سلسلہ جاری رہے گا ناموس رسالتۖ پر ہم سب کی جان بھی قربان ہے ناموس کے بین الاقوامی قانون کے لیے مذہبی سفارتکاری کو تیز کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا پیر نورالحق قادری نے کہا کہ نئی حکومت اور نئے پاکستان میں ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے دو روزہ رحمت اللعالمین ۖ عالمی کانفرنس ہو گی تمام اسلامی ممالک سے وفود آئیں گے ممتاز علماء کرام مذہبی سکالرز خیالات کا اظہار کریں گے اور پیغام رحمت ۖ کے حوالے سے ایمان افروز اورسحر حاصل گفتگو ہو گی کانفرنس کی تین نشستیں ہوں گی وزیر اعظم کانفرنس کی افتتاحی نشست میں مہمان خصوصی ہوں گے دوسری نشست میں کلیدی مقالات پڑھیں جائیں گے اور جشن ولادت ۖ کے حوالے سے عقیدت و محبت کے پھول نچھاور کیے جائیں گے سیرت مبارکۖ کو اجاگر کیا جائے گا اور انسانیت ، اخوت،برداشت، انصاف، رواداری،مساوات، حُسن اخلاق کے مئوثر پیغامات دیے جائیں گے سیرت طیبہ ۖ پر کتابیں لکھنے اور تحقیقی کام کرنیوالوں کو انعامات دیے جائیں گے اور اس ضمن میں سکالرز کی کمیٹی کام کر رہی ہے کانفرنس میں نعت خوانی ، قصیدہ بُردہ شریف پیش کیا جائے گا پیر نور الحق قادری نے بتایا کہ ملک بھر سے جید علماء کرام ، مذہبی شخصیات، زعماء ، سیاسی اکابرین، سفیروں، جامعات کے ڈینز آف فیکلٹی ارکان پارلیمینٹ سمیت ہر طبقہ فکر ہر مکتبہ فکر کو مدعو کیا جائے گا اور یہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر کی اپنی مثال آپ نمائندہ کانفرنس ہو گی کانفرنس کا موضوع تحفظ ختم نبوت اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں تعلیمات نبویۖ کی روشنی میں ہے وزیر مذہبی امور نے واضح کیا کہ تاجدار ختم نبوتۖ پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے اور اس سے انکار کرنیوالا خارج ازاسلام قرار دیا جا چکا ہے ان تقریبات اور پروگرامات کے ذریعے پیغام رحمت ۖ کو عام کریں گے کیونکہ آپ ۖ تمام مذاہب تمام ادیان اور صرف انسانیت نہیں بلکہ تمام خلق کے لیے رحمت بن کر آئے 17نومبر شام نیو میمن مسجد کراچی میں عالمی حُسن قرآت کی محفل ہو گی 18نومبر کو گورنر ہائوس میں محفل سماع ہو گی جس میں صوفی کلام پڑھا جائے گا 19نومبر کو پی ٹی وی کے تحت محفل نعت خوانی ہو گی پیر نور الحق قادری نے کہا کہ ریاست مدینہ کی طرز کے پاکستان میں ضرور مذہبی سفارتکاری کا سہارا لیا جائے گا کیونکہ میثاق مدینہ رواداری پر مبنی ہے میثاق مدینہ پر مبنی ریاست میں تمام اکائیوں کے حقوق اور معاشرہ مساوات اور رواداری پر مشتمل ہو گا انہوں نے کہا کہ ناموس رسالتۖ پر کوئی مسلمان جان بھی قربان کرنے سے دریغ نہیں کرتا یورپ اور مغرب کو کہنا چاہتے ہیں کہ جذبات کو مجروح کرنے کی طرف سے تصادم کی فضاء پیدا ہوتی ہے تصادم سے بچنے کے لیے تمام انبیاء کرام ، آسمانی کتب، مذہبی شخصیات کا احترام کرنا ہو گا انہوں نے بتایا کہ دسمبر کے اواخر میں بین الاقوامی بین المذاہب کانفرنس بھی ہوگی سعودی عرب ، مصر، ایران سے اہم وفود شریک ہوں گے پوپ کو بھی مدعو کیا جائے گا ہندو،سکھ ، بُدھ مت، عیسائی برادری سمیت تمام مذاہب سے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گاانہوں نے کہا کہ ناموس رسالتۖ کے تحفظ کے بین الاقوامی قانون کے لیے دنیا بھر میں رائے عامہ کو ہموار کیا جائے گا یہی تصادم سے بچنے کا ایک طریقہ ہے فعال طریقے سے سفارتی کوششوں کو بروئے کار لایا جائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت مذہبی جماعتوں کے دیگر قائدین کو کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے انہوں نے انکار بھی نہیں کیا مگر جہاں عمران خان کا نام آجائے اقرار بھی نہیں کرتے ایک سوال کے جواب میں پیر نور الحق قادری نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کے عقیدہ کے معاملے پر حکومت پاکستان پوری طرح چوکس ہے۔ دھرنا قائدین نے اپنی متنازعہ تقاریر کے حوالے سے معذرت کر لی ہے معافی مانگ لی ہے اب یہ عدلیہ اور پاک فوج پر منحصر ہے کہ اسے قبول کرتے ہیں یا نہیں کرتے ۔