پاکستان سے پیار کریں
مکرمی! حضرت قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان ہمیں لیکر دیا اس بات سے کسی کو بھی انکار نہیں کہ یہ ملک ہمیں خیرات میں نہیں دیا اس کو حاصل کرنے کے لئے بڑی قربانیاں دی گئیں‘ خون کی ندیاں پار کر کے اس ملک کو سنبھالا ہے‘ ہزاروں لوگوں نے قربانیاں دیں‘ گھر بار چھوڑا‘ ہماری ماؤں بہنوں نے عصمتیں بچانے کے لئے کنوؤں اور دریاؤں میں چھلانگیں لگائیں اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا یہ انہی کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ ہم اس ملک میں امن و سکون اور باوقار طریقہ سے زندگی گزار رہے ہیں۔ جب ہم پاکستان سے پیار کرنے کی بات کرتے ہیں تو اس کے پیچھے اور اس کے ساتھ بڑی یادیں وابستہ ہیں۔ انگریز حکمران ہونے کی وجہ سے ہمیں دو نمبر شہری کا درجہ دینے کے لئے بھی تیار نہ تھے۔ ہندو مذہبی تعصب اور اکثریت کی بناء پر ہم سے نفرت کا سلوک کرتے تھے‘ معاشرے کے ہر پہلو پر ان کی اجارہ داری تھی‘ تعلیم و ہنر ہو‘ تجارت یا ملازمت کا معاملہ ہو وہ ہر شعبے میں چھائے ہوئے تھے‘ مسلمان ہر میدان میں ان کے مقابلے میں کمزور تھے۔ پاکستان کی برکت سے مسلمانوں کو معاشرے کے ہر میدان میں پنپنے کا موقع ملا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہم ہر لحاظ سے ترقی کی منزلیں طے کرنے لگے۔ تجارت ہو‘ دستکاری ہنر ہو‘ تعلیم کا شعبہ ہو ہر جگہ ہمیں اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملا۔ پاکستان کی بدولت ہم بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہوئے‘ تجارت میں اپنا مقام بنایا۔ یہ الگ بات ہے کہ ہم نے ان اللہ کی عطا کردہ حیثیت سے ناجائز فائدہ بھی اٹھایا۔ دوسروں کا حق مار کر ہم نے بڑی بڑی جائیدادیں بنائیں اور ناجائز کاموں کو فروغ دیا۔ یہ مواقع ہمیں ہندوؤں کے ساتھ رہ کر کبھی نہیں حاصل ہو سکتے تھے۔ یہ پاکستان کا صدقہ ہے کہ ہمیں ایسے نفع بخش مواقع فراہم ہوئے۔ جس ملک میں ہمیں یہ سب مواقع حاصل ہوں اس سے پیار کیوں نہ کریں۔ نئی جنریشن پاکستان کی تاریخ سے بہت کم واقف ہے کہ انہیں بتایا ہی نہیں گیا کہ کن قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا ہے۔ یونیورسٹیوں اور کالجز میں پاکستان کا مضمون اتنی دلچسپی سے نہیں پڑھایا جاتا جتنا کہ اس کا حق ہے۔ اس کے بارے میں نئی نسل کی آگاہی ضروری ہے۔ جب وہ پاکستانی تاریخ سے آگاہ ہوں گے تو لامحالہ اس سے پیار کریں گے۔ ہمارے بڑوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں‘ ہم کن کاموں میں پڑے ہوئے ہیں۔ سال میں اگر ایک دن ’’آؤ پاکستان سے پیار کریں‘‘ کے لئے مقرر کر دیا جائے تو پاکستان کے ساتھ پیار کا جذبہ پیدا ہو گا اور اس کی قدر و فضیلت میں اضافہ ہو گا۔ ’’پاکستان سے پیار کریں‘‘ کے سٹیکرز پرنٹ کرا کے سکولوں‘ کالجوں میں طالب علموں میں تقسیم کریں وہ اسے اپنے سینوں پر سجائیں اور پیار کے جذبہ کو تازگی اور دوام بخشیں۔ (رشید احمد ، واہ کینٹ)