تبدیلی کے سودن
پچیس جولائی کادن ملکی تاریخ کااہم ترین دن تھا, اس دن پاکستان کے عوام نے گھروں سے نکل کراپنے مستقبل کی کمان پاکستان تحریک انصاف کے سپردکردی, اس دن کراچی سے لے کرخیبرتک واقعی تبدیلی آئی،کراچی ایم کیوایم کی ہاتھ سے پھسل گیا،بلاول کولیاری سے شکست ہوئی،خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف دوبارہ براجمان ہوئی, تخت لاہورمسلم لیگ ن کی ہاتھ سے چھن گیا،ملکی سیاست میں جوڑتوڑکرنے والے مولانافضل الرحمن بھی کلین بولڈہوگئے, مختصریہ کہ بڑے بڑے برج الٹ گے۔ تحریک انصاف نے ایم کیوایم اورق لیگ کوملاکروفاق میں حکومت بنائی پھرعوام اصلی تبدیلی کے سودن پورے ہونے کاانتظارکرنے لگے کیونکہ عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران واضح الفاظ میں کہاتھاکہ تحریک انصاف سودن میں ملکی معیشت کومستحکم کرکے تبدیلی کاآغازکرے گی,لوگ انتظارکرنے لگے کہ عمران خان تبدیلی کابٹن کب دبائیں گے ۔زیادہ عرصہ نہیں گزر ا کہ تبدیلی کابٹن دبادیا گیا پھرکیاتھاملک میں مہنگائی کاطوفان آ گیا، پیٹرولیم مصنوعات سمیت گیس، بجلی اوردیگرایشائ، کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں,مہنگائی نے غریب لوگوں کاجینامحال کردیا تبدیلی کاخواب چکناچور ہوگیا تبدیلی آئی ضرورلیکن عوام کی توقعات کے مطابق نہیں ۔پاکستان کے عوام نے تحریک انصاف کی قیادت پراعتمادکااظہارکیاہے, انہیں بھی چاہیئے کہ عوام کی خوشحالی کیلئے اقدامات کریں, ملکی معیشت بہتربنائیں, مہنگائی کے طوفان کوروکیں, آپ سودن کیاپورے پانچ سال لے لیں لیکن آپ کوعوام کی خاطرکام کرناہوگا,کیونکہ عوام نے بلے پراعتمادکاٹھپہ لگایاہے۔(ممتازعباس شگری۔کراچی)