دہشت گردوں سے نرم رویہ کا امریکی الزام مسترد....بلوچستان میں بیرون ملک سے مداخلت ہو رہی ہے : فوجی ترجمان
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ کسی تفریق کے بغیر تمام دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف مو¿ثر کارروائی نہ کرنے سے متعلق کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے میجر جنرل باجوہ نے کہا کہ دہشت گردوں کا تعلق چاہے کسی بھی ملک سے ہو ا±ن کے خلاف ایک ہی طرح سے کارروائی کی جا رہی ہے یعنی ”ان کا خاتمہ کرنا ہے یا ان کو گرفتار کرنا ہے“۔ پاکستان تمام دہشت گردوں کا خاتمہ کر دے گا، اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں کرنے دیگا۔ وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم شروع ہی سے کہتے رہے ہیں کہ یہ آپریشن بغیر کسی امتیاز کے تمام دہشت گرد گروپس کے خلاف ہے چاہے ان کا تعلق کسی سے بھی ہو، قومیت جو بھی ہو، انہوں نے جو بھی نام رکھا ہوا ہو، ہم سب کے خلاف ایک ہی وقت میں جا رہے ہیں، ایک ہی طریقے سے ہم ان کے ساتھ سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بری فوج کی قیادت سنبھالنے کے بعد جنرل راحیل شریف کا امریکہ کا یہ پہلا دورہ ہے بلکہ 2010ءکے بعد یہ کسی بھی پاکستانی آرمی چیف کا امریکہ کا پہلا دورہ ہے۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے جو قربانیاں دی ہیں ان کا اعتراف ہی اس دورے کا سب سے بڑا حاصل ہو گا۔ پاک فوج نے ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف پانچ ماہ قبل افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی شروع کی۔ حکام کے بقول یہاں سے فرار ہو کر قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پناہ لینے والے عسکریت پسندوں کے خلاف گزشتہ ماہ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ عسکری حکام نے فوجی کارروائیوں کے اہداف حاصل کرنے سے متعلق کسی ’ڈیڈ لائن‘ کا اعلان تو نہیں کیا تاہم عہدیداروں کا کہنا کہ آپریشن دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ عاصم باجوہ نے پینٹاگون کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف نرم رویہ رکھنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو 50 ہزار پاکستانیوں، فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور شہریوں کی جانوں کے نذرانے پیش نہ کئے جاتے یہ الزام صریحاً غلط اورغلط فہمی پر مبنی ہے۔ بلوچستان میں شرپسند عناصر کی حوصلہ افزائی بیرون ملک سے کی جا رہی ہے اس کا کوئی مداوا نہیں کیا گیا پاکستان میںداعش سرگرم ہے نہ ہی اس کی موجودگی کے واضح ثبوت ہے۔ تحقیقات کی جا رہی ہے ان کی بھی سرکوبی کی جائے گی۔ واشنگٹن میں ظہرانے پر امریکی میڈیا سے گفتگو میں عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کا قلع قمع کر دیا گیا ہے۔ اب ان کا کوئی ایسا بیس نہیں جہاں سے وہ پوری دنیا میںکوئی آپریشن کر سکیں۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے سرگرم ہے۔ واضح رہے کہ عاصم سلیم باجوہ ان دنوں امریکی دورہ پر ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا آج سے امریکہ کا دورہ شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جون میں شروع کئے گئے حالیہ آپریشن میں 500 فوجی جاں بحق ہوئے۔ 9/11 کے بعد دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں 45 ہزار پاکستانی اور 5 ہزار فوجی جاں بحق ہو چکے ہیں۔عاصم باجوہ نے کہا کہ پاکستان کو بھی دوسرے ممالک کی طرح مشرق وسطیٰ میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر تشویش ہے۔
فوجی ترجمان