شادیوں میں ون ڈش کی پابندی کا حکومتی فیصلہ
موجودہ حالات میں مہنگائی کے اس طوفان میں بیٹیوں کی شادیاں کرنا ہی سب سے مشکل امر بن گیا۔بالخصوص متوسط اور پست طبقہ پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس کر مشکل سے اپنے روزمرہ کی ضروریات پوری کر رہا ہے ایسے میں بیٹیوں کی شادی کا فریضہ ادا کرنا بلاشبہ ایک مشکل اور کٹھن کام ہے ۔غریب عوام کو اپنے عزت کا بھرم رکھنے کے لئے چاروناچار شادی پر بے پناہ اخراجات کرنے پڑتے ہیں اور سسرالیوں کو خوش کرنے کے لئے ایک یا ایک سے زیادہ شادی میں کھانے بھی ارینج کرنے پڑتے ہیں تاکہ خاندان میں سب انکی وضع داری کی تعریف کریں اور سسرال میں بیٹی کی عزت ہو۔ لیکن ایسے حالات میں بیٹی والوں پر اخراجات کا بے جا بوجھ انکی کمر توڑ دیتا ہے۔ والدین پتا نہیں کس کس سے قرض اٹھاکر بیٹیوں کا فرض ادا کرتے ہیں ماضی میں بھی نون لیگ کی حکومت میں ون ڈش قانون بنا کر اور اس پر سختی سے عمل درآمد کروا کر غریب عوام کی عزت نفس کو برقرار رکھنے کا لائق تحسین اقدام کیا اور عوام کی بے پناہ دعائیں سمیٹیں۔ اور اب بھی نون لیگ کی حکومت نے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد شادیوں میں ون ڈش پر پابندی کے قانون کی تجدید کر کے غریبوں کی عزت نفس کو بحال کر نے کا ایک احسن اقدام کیا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے وزارت اعلی کا منصب سنبھالتے ہی عوامی فلاح کا بیڑہ اٹھایا ہے جس میں پرائس کنٹرول کے حوالے سے ضلعی کمیٹیوں کا اجرا اور انکی سخت مانیٹرنگ اور شادیوں میں ون ڈش کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کروانا بہت خوش آئیند اقدامات ہیں۔ حکومت پنجاب کے شادی ہال پر ون ڈش کی پابندی کے قانون کے پیش نظر ہر ڈویڑن اور ضلع میں سخت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے شادی ہالز پر روزانہ کی بنیاد پر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چھاپہ مارے جا رہے ہیں اور ون ڈش کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری کے جرمانے کیے جا رہے ہیں تا کہ غریب عوام اس قانون کی پاسداری سے مستفید ہوسکیں۔حکومت پنجاب کا بلاشبہ یہ لائق تحسین اقدام ہے جس کی وجہ سے غریب عوام کو ایک ریلیف محسوس ہو رہا ہے اس طرح غریبوں کی بچیاں بھی بیاہی جائیں گی اور ان کی عزت کا بھرم بھی رہ جائے گا کہ قانونی پابندی کے پیش نظر ون ڈش دی جا رہی ہے ۔اس اقدام سے بہت سے غریب خاندان حمزہ شہباز کو دعائیں دے رہے ہوں گے ہماری نیک خواہشات بھی وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کے ساتھ ہیں جن کے دل میں عوامی خدمت کا جذبہ اپنے والد کی طرح کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے انہوں نے بھی جب وزارت اعلی کا منصب سنبھالا تو اپنے آپ کو وزیر اعلی کی بجاے خادم اعلی کہلوایا اور بلاشبہ انہوں نے عوامی فلاح سے متعلق بہت سے انقلابی اقدامات کیے۔ انہوں نے ہیلتھ اور ایجوکیشن کے لیے بہت سارا کام کیا تھا جن کا اعتراف ان کے سیاسی مخالفین بھی کرنے پر مجبور ہیں اور اب ہم امید کرتے ہیں کہ موجودہ وزیر اعلی حمزہ شہباز بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوامی فلاحی منصوبوں کا آغاز کرتے ہوئے بہت سارے انقلابی اقدامات اٹھائیں گے اور پاکستان کے عوام کے لئے پرخلوص کوششیں کریں گے ۔ اللہ ہمارے ملک کا حامی و ناصر ہو آمین