Waqt News
Saturday | June 25, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • چین نے 2ارب 30کروڑ ڈالر پاکستان کو منتقل کردیے :مفتاح اسماعیل
  • وزیراعظم کا دورہ گوادر: گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل جولائی 2023 تک کرنے کی ہدایات
  • ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے
  • معروف پاکستانی مصور مسعود کوہاری انتقال کرگئے
  • عامر لیاقت کی خالی نشست کے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ،کتنے امیدوار میدان میں اتریں گے؟

ہمارے دیہات توجہ چاہتے ہیں

May 16, 2022 5:53 AM, May 16, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
ہمارے دیہات توجہ چاہتے ہیں

موجودہ دور کاسب سے  خوش کن امر یہ ہے کہ انسان با شعور ہو چکا ہے۔میڈیا نے انسانوں کی سوچ بدل دی ہے۔اب تو گائوں میں رہنے والا شخص بھی جانتا ہے کہ وطن عزیز میں کیا ہو رہا ہے؟ کون کیا کررہا ہے؟ سیاسی شعور تو گائوں میں شہروں سے بھی زیادہ ہے۔ موجودہ دور کا انسان حالات و واقعات سے لا تعلق نہیں رہ سکتا۔حالات کی تکلیف یا بہتری کا اثر گائوں کے لوگوں تک پہلے پہنچتا ہے مثلاً مہنگائی کی بات کرتے ہیں تو دیکھا یہ گیا ہے کہ شہروں میں تو کسی ایک چیز کی کمی پر مہنگائی ہوتی ہے گائوں میں تو جو چیز بھی سامنے آتی ہے مہنگائی کی زد میں آجاتی ہے ۔پچھلے ہفتے مجھے اپنے گائوں جانے کا اتفاق ہوا۔مجھے دیکھ کر کچھ لوگ ملنے آگئے ۔حکومتی پالیسیوں پر بات چیت شروع ہو گئی۔اکا دکا کی بجائے میں نے دیہات کے لوگوں سے تفصیلاً بات چیت کا فیصلہ کیا۔ دوپہر کا وقت تھا۔اس شدید موسم میں گھنے درختوں کی چھائوں جنت سے کم نہ تھی۔تازہ حقہ بھی موجود تھاجودیہاتیوں کے لئے مقناطیس کا اثر رکھتا ہے۔آہستہ آہستہ بہت سے لوگ جمع ہو گئے اور یہ گپ شپ ایک اچھے بھلے جلسے کی صورت اختیار کر گئی چونکہ یہ میرے اپنے گائوں اور اپنی برادری کے لوگ تھے لہٰذا سب نے بغیر کسی جھجک کے کھل کر بات کی بلکہ تنقید کی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ دورہ گوادر

سب سے پہلا مسئلہ لوگوں نے یہ اٹھایا کہ پاکستان کی70فیصد آبادی دیہاتوں میں رہتی ہے اور یہ لوگ بالواسطہ یا بلا واسطہ روزی روٹی کے لئے زراعت پر انحصار کرتے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ انگریز دور کی پالیسیاں بہت اچھی تھیں۔وہ لوگ اس زمین کے بیٹے نہیں تھے مگر پھر بھی ان کی پالیسیاں ہماری ضرورت کے مطابق تھیںلیکن موجودہ حکمران ہمارے اپنے لوگ ہیں ۔اسی زمین کے بیٹے ہیں ۔انہوں نے زراعت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ یا تو وہ نا اہل ہیں کہ پالیسیاں بنا ہی نہیں سکتے یا پھر جان بوجھ کر ذاتی مفادات کے لئے ہیرا پھیری کرتے ہیں۔عجیب بات یہ ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر ہم گندم، پھل اور سبزیاں تک باہر سے منگواتے ہیں۔ حکومت  اپنے کسانوں کو توہزار بار ہ سو روپے فی من گندم  خریدنے کو تیار نہیں لیکن باہر سے اڑھائی ہزار روپے فی من خوشی سے منگواتی ہے۔  ایک پڑھے لکھے شخص نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  ہم پاکستان کو خوراک میں خود کفیل بنا سکتے ہیں اورمشرقی پنجاب جتنی سبزیاں بھی اگا سکتے ہیں۔ مگر حکومت ہمیں مشرقی پنجاب والی سہولتیں فراہم تو کرے ۔مثلاً کیا؟ میں نے پوچھا۔جواب ملا۔ ٹیوب ویلز کے لئے فری یا کم قیمت پر بجلی ،کم قیمت پر اصلی بیج،دیہاتوں میں مارکیٹ کی سہولت، ہر چیز کی مناسب قیمت ،گندم اور باقی اجناس کی قیمتوں کا مناسب وقت پر اعلان، مناسب وقت پر مناسب قیمت کا اعلان جس سے کسانوں میں کام کا جذبہ پیداہوتا ہے۔پھر زراعت کے لئے پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے گو ہمارا علاقہ تو نہری نہیں ہے مگر ہمارے اردگرد کے نہری علاقے کے لوگ خاصے تنگ ہیں ۔زمین بیجائی کے وقت جب پانی کی سخت ضرورت ہوتی ہے ۔نہروں سے پانی غائب ہو جاتا ہے۔اس سے پوری فصل خراب ہو جاتی ہے۔ سمجھ نہیں آتی کہ محکمہ انہار کے لوگ ہمارے مسائل کو سمجھتے کیوں نہیں ۔اگر کبھی خوش قسمتی سے نہروں میں پانی آجاتا ہے تو بڑے زمیندار زبردستی اپنے کھیتوں کو لگا لیتے ہیں یا پھر کچھ چالاک لوگ انہار ملازمین کو رشوت دیکر پانی چوری کر لیتے ہیں۔ یوں غریب کا شتکار فقط انتظار کرتے رہ جاتے ہیں۔ معلوم نہیں محکمہ انہار عوام کی بھلائی کے لئے ہے یا انہیں تنگ کرنے کے لئے۔ اس سلسلے میں اور بھی کئی نکات تھے جو زبانی ڈسکس کئے جا سکتے ہیں۔

نیپرا اور کے الیکٹرک کے مسئلے:شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں کمیٹی بنے گی

ہمارے کسانوں کی کوئی لمبی چوڑی ڈیمانڈ نہیں۔ اگر حکمران وقت پر ان کسانوں کی تکالیف سن لیں تو ان کے بہت سے مسائل ادھر موقع پر ہی حل ہو جائیں ۔دیہاتیوں کو ماضی کی طرح جاہل اور اجڈ سمجھنا بہت بڑی غلطی ہے ۔آجکل ہمارے دیہاتی ما شا ء اللہ با شعور اور سمجھدار ہیں۔وہ قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ کوئی وجہ نہیں کہ یہ لوگ پاکستان کو خوراک اور سبزیات وغیرہ میں خود کفیل نہ کر سکیں۔بشرطیکہ حکومت ان کی بات سنے اور اس پر عمل کرے۔ان کا دوسرا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ لوگ قومی ترقی میں اپنا حصہ چاہتے ہیں ۔انگریز دور میں جو بوائز سکولز تھے وہ خاص خاص قصبوں میں بنائے گئے تھے۔ مدتوں سے یہ مرمت وغیرہ سے محروم ہیں۔لہٰذا استعمال کے قابل نہیں رہے ۔دوسرا اب آبادی بہت بڑھ چکی ہے۔انگریز دور کے سکول تعلیم کے لئے بالکل ناکافی ہیں ۔پاکستان بننے کے بعد کچھ نئے سکول بنے تو ہیں مگر وہ بھی اب ناکافی ہیں۔ گرلز سکولزکا تا حال ہمارے دیہات میں رواج ہی نہیں۔کچھ با شعور ممبران اسمبلی نے کچھ سکولز بنوائے ہیں مگر وہ آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔بچیوں کی تعلیم میرے خیال میں بچوں سے بھی زیادہ اہم ہے۔ اسی طرح ہسپتالوں کی بھی سخت  ضرورت ہے۔اسکی طرف حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی۔گائوں والوں کی سب سے بڑی شکایت ملازمت میں کوٹہ/حصہ نہ ملنا بھی ہے۔ گائوں والے عام طور پر چھوٹی ملازمتوں یعنی درجہ چہارم کے خواہشمند ہوتے ہیں ۔ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ انہیں مل جائے مگر بد قسمتی سے حکومت یہ ملازمتیں ممبران اسمبلی کو بطور رشوت دے دیتی ہے  جوآگے بیچ دیتے ہیں۔ جس وجہ سے عوام میں کافی غصہ پایا جاتا ہے۔ ان کے خیال میں انکا حق مارا جاتا ہے۔

ترکی کے معروف عالم دین کی وفات پر عمران خان کا اظہار افسوس

گائوں میں لوگ تا حال پرانی فصلیں ہی لگاتے ہیں۔ بیج بھی اکثر پرانے ہی ہوتے ہیں اور کاشت کا طریقہ بھی وہی صدیوں پرانا ہے جس وجہ سے پیداوار کافی کم ہوتی ہے۔ ضروری ہے کہ کاشت کے نئے طریقے اختیار کئے جائیں اور زیادہ سے زیادہ پیداوارحاصل کی جائے۔ باغات اور زیادہ آمدنی والی فصلوں کے متعلق کسانوں کی راہنمائی کی جائے اور ان کی ہر قسم کی مدد کی جائے۔       

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • پاکستان واپس لوٹنے کی سکت سے محروم نواز شریف 

    Jun 24, 2022
  • نظر انداز کی جانے والی حقیقت

    Jun 23, 2022
  • آلو پیاز پر نظر رکھنے والا مل گیا 

    Jun 24, 2022
  • انجمنِ ستائشِ باہمی

    Jun 23, 2022
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • چین نے 2ارب 30کروڑ ڈالر پاکستان کو منتقل کردیے :مفتاح اسماعیل

    Jun 24, 2022 | 21:59
  • وزیراعظم کا دورہ گوادر: گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل ...

    Jun 24, 2022 | 21:25
  • ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے

    Jun 24, 2022 | 21:09
  • معروف پاکستانی مصور مسعود کوہاری انتقال کرگئے

    Jun 24, 2022 | 20:54
  • عامر لیاقت کی خالی نشست کے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ...

    Jun 24, 2022 | 20:05
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • آلو پیاز پر نظر رکھنے والا مل گیا 

    Jun 24, 2022
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیاری پیاری ...

    Jun 24, 2022
  • تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ڈبل کی جا ئیں : ...

    Jun 24, 2022
  • پاکستان واپس لوٹنے کی سکت سے محروم نواز شریف 

    Jun 24, 2022
  • نظر انداز کی جانے والی حقیقت

    Jun 23, 2022
  • 1

    قومی معیشت کا بہتری کی جانب سفر

  • 2

    بھارت میں اسلاموفوبیا عالمی برادری ٹھوس کارروائی کرے

  • 3

    گیارہ ٹول پلازے ختم کرنے کی منظوری

  • 4

    کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات اور قومی تقاضے 

  • 5

    معاشی استحکام کے لیے  صرف قرضوں پر انحصار نہ کریں

  • 1

    ہفتہ  ،25  ذیقعد 1443ھ،25 جون 2022 ء

  • 2

    جمعۃ المبارک  ،24  ذیقعد 1443ھ،24 جون 2022 ء

  • 3

    جمعرات  ،23  ذیقعد 1443ھ،23جون 2022 ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ایف اے ٹی ایف اور پاکستان 

    Jun 25, 2022
  • ہمیں تجربہ کار سفارتکاری کی ضرورت ہے

    Jun 25, 2022
  • طاقت وروں کی جنت 

    Jun 25, 2022
  • سازش در سازش

    Jun 25, 2022
  • سرکاری خرچ پر حجاج۔ کون کون خوش نصیب؟

    Jun 25, 2022
  • سپرہیرو ایم ایم عالم کی سوانح حیات

    Jun 25, 2022
  • بانسری میں چاند ہے

    Jun 25, 2022
  • معیشت ، ریاست اورعوام 

    Jun 25, 2022
  • ’اباجی‘

    Jun 25, 2022
  • امیروں پر ٹیکسز؟

    Jun 25, 2022
  • 1

    سڑک مرمت کرائی جائے

  • 2

    اور سائل کو جھڑکو مت!

  • 3

    پولیس غیر رجسٹرڈ گاڑیوں  کے مالکان محاسبہ کرے

  • 4

    وزیر اعلی پنجاب سے بوڑھے  پنشنرز کی اپیل

  • 5

     ملک عنقریب مسائل و مشکلات سے نکل جائے گا، پیر عظمت سلطان

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عالمگیر پیغام ( ۲)

  • 2

    عالمگیر پیغام (۱)

  • 3

    انقلابِ فکر و عمل (۲) 

  • 1

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 1

    بانگ درا

  • 2

    فرمودہ اقبال

  • 3

    بانگ درا

  • 4

    فرمودہ  اقبال

  • 5

    بانگ درا

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group