ڈی ایم اے اور ای اینڈ ڈی ایم میں لوٹ مار اور کرپشن کا ایک بازار گرم ہے
اسلام آباد (وقار عباسی /وقائع نگار)میٹر و پولیٹین کارپوریشن (ایم سی آئی)کے شعبہ فائر اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں فائر سیفٹی اینڈ سکیورٹی الارم سسٹم کی تنصیب کے لیے شہریوں کو لوٹے جانے کا انکشاف ہواہے شعبہ این اینڈ ایم کے افسران نے ہزاروں کی تعداد میں نوٹسز جاری کرکے ایک مخصوص فرم سے اس سسٹم کی تنصیب کی ترغیب دی ہے جو ہرعمارت کو لاکھوں کا سسٹم کروڑوں روپے کا لگاکردے رہی ہے ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹین کارپوریشن اور چیف آفیسر ایم سی آئی معاملے کی نشاندہی ہونے کے باجود خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں نوائے وقت کو دستیاب دستاویزات کے مطابق میٹر و پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی)کے ذیلی شعبوں ڈی ایم اے اور ای اینڈ ڈی ایم میں لوٹ مار اور کرپشن کا ایک بازار گرم ہے جو وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی بجائے ملک کے کسی دوسرے پسماندہ ترین صوبہ کی میونسپل کارپوریشن کا منظر پیش کررہی ہے ایم سی آئی کے زیر انتظام کام کرنے والا ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے نے شہر کی میونسپل لمٹ اور نجی ہاوسنگ سکیموں میں زیر تعمیر بڑی تجارتی عمارتوں میں فائر سیفٹی الارم سسٹم کی تنصیب کے لیے بڑی مہم شروع کررکھی ہے جو بلڈرز کو ایک اپنی منظور نظر نجی کمپنی کے زریعے فائر سسٹم نصب کرنے کی ترغیب دے رہی ہے اور انہیں مبینہ طورپر کہا جارہاہے کہ جو اس کمپنی سے سسٹم لگوائے گا اسی کی منظوری ہو گی اور دستاویزات کے مطابق اسی کمپنی کے جمع کروائے گئے کیسز کی ہی منظوری ہورہی ہے بلڈرز کا یہ موقف ہے کہ بنیادی طورپر فائر اینڈ سیفٹی کا سسٹم چند لاکھ روپے کا ہے تاہم ای اینڈ ڈی ایم کے سفارش کردہ کمپنی ایک ایک کروڑ روپے میں اس کا بل بنا رہی ہے جو باعث تشویش ہے اس حوالے سے جب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اصولی طورپر ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی ہیں ان سے استفسار کیا تو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے کہا کہ وہ ایڈمنسٹریٹر نہیں ہیں اور نہ ہی ایم سی آئی سمیت دیگر شعبوں میں مداخلت کررہے ہیں چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے نوائے وقت کے استفسار پر بتا یا کہ ڈپٹی کمشنر کی ایڈ منسٹریٹر کی سمری وزارت داخلہ کو ارسا ل کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ان معاملات کو جلد ہی ریگولیٹ کرلیاجائے گا تاہم چیف آفیسر علی اصغر نے متعدد بار رابطہ کرنے کے باجود جواب نہیں دیا ہے۔