امریکا اور ایران اپنے تنازعات مذاکرات سے حل کریں، خلیج میں رونما ہونے والے سیاسی تنائو پریشان کن ہیں: پاکستان
پاکستان نے ایران اور امریکا پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور اپنے تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ اسلام آباد بریفنگ میں دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے خلیج میں رونما ہونے والی سیاسی تنائو کو پریشان کن قرار دیا ہے ، اور کہا ہے کہ واشنگٹن نے خلیج فارس میں بحری جنگی بیڑا اور بی 52بمبار تعینات کرکے خلیجی ممالک میں پہلے سے درپیش کشدیدگی اور نازک سیکیورٹی صورتحال میں اضافہ کردیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ معمولی سی غلط فہمی کسی بڑے تنازعے کی صورت اختیار کرسکتی ہے۔واضح رہے کہ امریکا نے عراق میں موجود اپنے غیراہم سفارتی عملے کو فوری ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی۔دوسری جانب جرمنی اور نیدرلینڈ نے دونوں ممالک کے مابین جوہری معاہدے پر تنازعے میں شدت کے پیش نظر عسکری تعاون پروگرام بھی منسوخ کردیا۔خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے۔امریکا کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کرنے اور پھر پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔واشنگٹن پہلے ہی ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرچکا ہے لیکن حال ہی میں امریکا نے 52 بمبار ٹاسک فورس اور جنگی بحری بیڑے کو خلیج فارس کی جانب بڑھنے کا حکم دیا۔ادھر ایران نے تجارتی استثنی نہ ملنے پر معاہدے کے فریق ممالک کو 2 ماہ کی مہلت دی تھی کہ اگر وہ جوہری معاہدے سے متعلق تنازع حل کرنے میں ناکام ہوئے تو وہ یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کردے گا۔ڈاکٹر محمد فیصل نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت نے 572پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔انہوں نے کہا کہ امارات میں پاکستانی سفارتخانہ متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہے اور قیدیوں کی جلد رہائی کی کوشش اور وطن واپسی کے تمام مراحل کا جائزہ لے رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ قوم بہت جلد سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی کی خوشخبری سنیں گے۔انہوں نے بتایا کہ امریکا نے 50 پاکستانیوں کو اپنے ملک سے بے دخل کردیا جو خصوصی طیارے سے وطن پہنچے ہیں۔
#/S