اسرائیل کا مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کیلئے ایک ہزار نئے گھر تعمیر کرنے کا اعلان
مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز+ اے پی پی)قابض اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے لیے ایک ہزار نئے مکانات کی تعمیر کا اعلان کردیا۔اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے لیے دو نئے تعمیراتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے جن میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید سیکڑوں مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ رپورٹ میں القدس میں صہیونی حکومت نے نئے تعمیراتی منصوبوں کو میگا پراجیکٹس قرار دیا ہے۔ گیوات مشفات یہودی کالونی کے شمال میں ایک نیا تعمیراتی منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جس میں 706 تعمیراتی یونٹ شامل ہیں۔ ان میں رہائشی اور تجارتی مراکز شامل ہیں۔ تعمیراتی منصوبوں کا اعلان اسرائیلی وزارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی طرف سے کیا گیا ۔ النبی یعقوب کالونی میں پانچ عمارتیں مسمار کر کے ان کی جگہ 13، 14، 15 منزلہ چار نئی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی جن میں 235 رہائشی یونٹ تیار کیے جائیں گے۔ادھر اسرائیلی فوجیوں نے وادی اردن کے شمال میں 7 فلسطینی صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکن کو گرفتار کر لیا۔عینی شاہدین کے مطابق صحافی اسرائیلیوں کی کارروائیوں کی کوریج کے لیے علاقے میں موجود تھے،اسرائیلی فوجیوں نے ان کے آلات اور چیزیں ضبط کرلیں۔انجمن نے متعلقہ تنظیموں سے مداخلت کی اپیل کی کہا کہ وہ ان کی رہائی کے لیے اسرائیلی حکام پر دبائو ڈالیں۔دریں اثنا مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نیکولائے میلاڈینوف اور فلسطین میں قطر کے سفیر نے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی میں ملاقات کی۔ ملاقات میں غزہ میں حالیہ جنگ کے بعد امن وامان کی صورت حال اور علاقے میں انسانی مسائل پر بات چیت کی۔ دونوں رہنمائوں نے غزہ میں شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔