رمضان بازاروں میں آٹے‘ چینی کی قلت: ہائیکورٹ نے جواب طلب کر لیا
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں مہنگائی اور غیر معیاری اشیائے خوردونوش کے خلاف دائر درخواست پر رمضان بازاروں میں چینی اور آٹے کی نیلامی اور قلت سے متعلق پنجاب حکومت سے تحریری جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی سو رہی ہے ۔رمضان بازاروں میں ناقص آٹا فروخت ہو رہا ہے جسٹس مامون الرشید شیخ نے جوڈیشل ایکٹویزم پینل کی درخواست پر سماعت کی درخواست میں رمضان بازاروں میں اشیائے خوردونوش مہنگے داموں فروخت کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا درخواستگزار وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ رمضان بازاروں میں مہنگے داموں غیر معیاری آٹا اور چینی فروخت کی جارہی ہے عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ عوام کو رمضان بازاروں میں 55 روپے فی کلو چینی ملے گی اس میں ڈالر کا تو کوئی تعلق نہیں یہ تو اپنی ہے اسے تو آپنے کنٹرول کرنا ہے۔ جسٹس مامون الرشید نے ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی اور ڈی سی لاہور کی نمائیندگی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورمنٹ لاہور کو نوٹس جاری کردئیے اور ریمارکس دئیے کہ پرائس کنٹرول کمیٹی ڈی سی آفس کے ماتحت آتی ہے اور یہاں ان کا کوئی نمائیندہ موجود نہیں وکیل نے نشاندہی کی کہ رمضان بازاروں میں شہریوں کو ایک ایک پائو ٹماٹر پیاز ادرک اور دیگر سبزیاں فروخت کی جارہی ہیں عدالت نے برہمی کا اظہار کیا کہ کدھر ہے محکمہ زراعت لوگوں کو ایک ایک پائو ٹماٹر ادرک پیاز اور دیگر سبزیاں فروخت کرتے ہیں عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جس بندے کی دو بیویاں ہوں کیا زائد سبزی کی خرید کے لیے دونوں بیویاں ساتھ لے کر آئے عدالت نے ڈی سی لاہور محکمہ زراعت ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواست پر مزید کارروائی 23 مئی تک ملتوی کر دی ۔