قومی اسمبلی، بجٹ پس منظر میں، نواز شریف کے بیان سے پیدا صورتحال چھائی رہی
اسلام آباد (عترت جعفری) قومی اسمبلی میں بجٹ 2018-19ء پس منظر میں رہا اور اجلاس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال چھائی رہی۔ اپوزیشن نے خوب دل کی بھڑاس نکالی، وزیرخزانہ جب بجٹ پر بحث کو سمیٹ رہے تھے اس وقت اپوزیشن کے چند ارکان ہی تقریر سننے کیلئے موجود تھے۔ وزیر خزانہ نے لکھی ہوئی تقریر پڑھی۔ سینٹ کی مجلس قائمہ کی 104 سفارشات کو ترقیاتی پروگرام کے متعلق قرار دے کر اپنی گلو خلاصی کرالی۔ اور معاملہ وزارت منصوبہ بندی کے کھاتے میں ڈال دیا۔ جبکہ باقی سفارشات کو جزوی قبول کیا گیا۔ سینٹ کی تمام اہم سفارشات کو مسترد کردیا گیا۔ ان میں انکم ٹیکس کے سلیب کے حوالے سے اہم سفارش شامل تھی۔ تحریک انصاف کے ارکان نے گزشتہ روز وزیراعظم کے خطاب میں مداخلت کی تو سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 5 سال ہوگئے ہیں کچھ تو سیکھ لیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی اپنے خطاب اور وزیر خزانہ کی تقریر مکمل ہونے کے بعد ایوان سے چلے گئے۔ حکمران جماعت کے ارکان نے بھی اپوزیشن ہی کی پیروی کی اور ایک ایک کرکے ایوان سے جاتے نظر آئے۔