افغانستان: طالبا ن کا خفیہ ایجنسی کے دفتر پر حملہ، 10 جنگجو، 6 سکیورٹی اہلکار ہلاک، متعدد زخمی
کابل (اے ایف پی+سنہوا+ایجنسیاں) افغانستان میں ایران کی سرحد کے قریب واقع مغربی صوبے فاوا کے شہر فارح میں طالبان نے سکیورٹی فورسز پر حملے کیے ہیں، سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔جھڑپوں کے نتیجے میں افغان فورسز کے 6اہلکار ہلاک، 4 زخمی ہوگئے، جبکہ جوابی کارروائی میں 10حملہ آور مارے گئے۔گزشتہ روز صبح طالبان نے شہر فاراح میں کئی سمتوں سے دھاوا بول دیا اور سکیورٹی چیک پوائنٹس اور انٹیلی جنس دفتر کی عمارت پر قبضہ کرلیا۔افغان حکام کے مطابق قندھار کی سپیشل پولیس فورس اور ہرات سے آئے ہوئے کمانڈوز سکیورٹی فورسز کے ساتھ ڈسٹرکٹ ٹو اور تھری میں حملہ آوروں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ ان حملوں کے بعد شہر میں سکول، دکانیں اور سرکاری دفاتر بند کردیئے گئے۔ افغان فضائیہ کے طیارے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔سنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق جھڑپ میں 6 افغان اہلکار بھی مارے گئے جس کی وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے بھی تصدیق کی ہے۔ طالبان نے متعدد سکیورٹی چیک پوائنٹس پر قبضہ کر رکھا ہے اور صوبے میں حالات کشیدہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جھڑپوں میں ڈپٹی پولیس سربراہ سمیت متعدد اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ ترجمان وزارت داخلہ نجیب دانش نے بتایا کہ جھڑپوں میں بڑے پیمانے پر طالبان جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حملے سے قبل سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر تھیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی جاری ہے تاہم صوبے کا کنٹرول طالبان کے ہاتھ میں جانے کا کوئی خطرہ نہیں ہے ۔افغان حکام کے مطابق قبل ازیں شمالی صوبہ قندوز میں افغان فوج سے جھڑپ میں 7 طالبان مارے گئے جبکہ 4 زخمی ہو گئے ہیں۔ صوبہ سرپل میں جھڑپ کے دوران ایک طالبان ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ صوبہ بلخ میں جھڑپ کے دوران 5 طالبان مارے گئے اور 3 زخمی ہو گئے۔ اس جھڑپ کے دوران طالبان کے اسلحہ کے ذخیرے کو بھی تباہ کر دیا گیا۔