نوازشریف کا بیان غلط‘ گمراہ کن‘ قابل مذمت ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نوازشریف کے بیان کی غلط رپورٹ کی مذمت کی گئی۔ وزیراعظم۔ اپنے بیان پر قائم ہوں۔غداری کی تو کمیشن بنائیں جو غلط نکلے سرعام پھانسی دیدو۔ جنہوں نے مارشل لاء لگائے وہ غدار نہیں؟ نوازشریف۔ والد کو کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ مریم۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نوازشریف کے بیان کو غلط قرار دیکر متفقہ طور پر اسکی مذمت کی گئی جبکہ وزیراعظم خاقان عباسی کا بیانیہ ہے کہ نوازشریف کے بیان کی غلط رپورٹنگ کی مذمت کی گئی ہے۔ خود میاں نوازشریف ببانگ دہل کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انکی صاحبزادی مریم نوازشریف بھی اسے قوم مفاد میں قرار دے رہی ہے تو ایسی گنجلک صورتحال میں جب بیان دینے والا خود اس پر قائم ہے تو وزیراعظم کوانکے بیان کی ایسی وضاحت کی کیوں ضرورت پیش آرہی ہے جو میاں نوازشریف کے اپنے موقف سے متضاد ہے۔ سابق وزیراعظم کے اس بیان کو جس طرح بھارت میں پذیرائی مل رہی ہے‘ اس کا صاف مطلب یہی ہے کہ یہ بیان بھارت اپنے حق میں استعمال کر رہا ہے اور دہشت گردی کا ملبہ ایک بار پھر پاکستان پر ڈال رہا ہے۔ مگر کیا اس حقیقت کو نظرانداز کیا جا سکتا ہے کہ تین مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونیوالے میاں نوازشریف نے نان سٹیٹ ایکٹرز کے حوالے سے جس حقیقت کی نشاندہی کی‘ وہ سابق حکومت کے متعلقہ عہدیداران اور عسکری ادارے کے ذمہ دار لوگ بھی بیان کرچکے ہیں۔ اگروزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے دوسرے قائدین میاں نوازشریف کے بیانیہ ہی کو درست سمجھتے ہیں تو پھر اس میں وضاحتیں پیش کرنے کے بجائے انکے موقف کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ کل کو مشکل گھڑی میں بھی وہ اپنے پارٹی قائد کا سہارا بن سکیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38