ننکانہ: گرائے جانے والے مکان کی تعمیر دوبارہ شروع، 100 سے زائد افراد کیخلاف مقدمہ
ننکانہ صاحب (نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت) پولیس تھانہ سٹی ننکانہ صاحب نے توڑ پھوڑ کرنے اور لینڈ ریکارڈ کو جلانے والے 100سے زائد افراد کے خلاف مقدمات درج کر کے ایف آئی آر کو سیل کردیا ہے جبکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری شہر بھر میں گشت کرتی رہی، گرائے جانے والے چار کنال کے مکان کی تعمیر دوبارہ شروع کردی گئی ہے اہل خانہ کا کہنا ہے بیرونی دیوار گرنے کی وجہ سے بے پردگی ہورہی تھی اور ہم نے صرف بیرونی دیوار کے تین فٹ کے قریب تعمیر کی تھی جو انجمن مزارعین کے صدر رانا محمد ایوب کے کہنے پر بنائی جانے والی دیوار پر کام روک دیا ہے۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مشتعل مظاہرین کے گھیراﺅ اور جلاﺅ کے خلاف پولیس کی مدعیت میں106نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ صحافیوں نے تھانہ سٹی ننکانہ کے عملہ سے ایف آئی آر کی کاپی مانگی تو انہوں نے کہا ایف آئی آر سیل کر دی گئی ہے۔ چیئرمین صدیق الفاروق سے رابطہ پر انہوں نے کہا ایسا مقدمہ پولیس نے درج کیا ہے تو ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہ ہے میں خود آج ننکانہ آﺅں گا اور ڈی پی او ننکانہ کو مقدمہ کے اندراج کی درخواست دوں گا۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں بنائی سات رکنی ٹیم آج دس بجے صبح انکوائری کیلئے ننکانہ پہنچے گی۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق قابضین کے خلاف آپریشن تاحکم ثانی روک دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے مقدمات درج کئے لیکن گرفتار کسی کو نہیں کیا جا سکا، صدیق الفاروق کہتے ہیں پولیس ہی بہتربتا سکتی ہے، کوئی گرفتارکیوں نہیں ہو سکا۔ دوبارہ تعمیرات کے حوالے سے صدیق الفاروق نے کہا وہ جاننا چاہتے ہیں ڈی سی او اور ڈی پی او کہاں ہیں، تاحال کسی ملزم کا گرفتار نہ ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے ملزموں کی پشت پناہی کرنے والے بااثر لوگ ہیں۔
ننکانہ / مقدمہ