ملک بھر میں 30 لاکھ غیر قانونی موبائل سموں کو بند کردیا گیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ ملک بھر میں تیس لاکھ غیر قانونی موبائل سمز کو بند کر دیا گیا ہے۔چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے آگاہ کیا گیا کہ 3G/4G سپیکٹرم کی نیلامی 2008 تک ہو جانی چاہئے تھی۔جدید ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے ملک کو معاشی نقصان ہوا اور اقتصادی و تعلیمی سہولیات بھی حاصل نہ کی جا سکیں 2013 میں پی ٹی اے ریگولیٹری اتھارٹی بنائی گئی بورڈ نہ مکمل ہونے سپریم کورٹ کے نوٹس پر اتھارٹی مکمل کی گئی میں خود اور دو عارضی ارکان تھے۔ وزیراعظم نے اب وزیر خزانہ اسخاق ڈار کو تعیناتیوں کو اختیار دے دیا گیا ہے اور وزیر خزانہ بورڈ ارکان کیلئے انٹرویو کر رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بھی بورڈ مکمل کرنے کی اجازت دے دی ہے چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا ہے کہ اگر موبائل کمپنیوں نے 22 مئی تک 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس جمع نہ کرایا تو تھری جی اور فور جی لائسنس کی نیلامی منسوخ کر دیں گے، گرے ٹریفکنگ سے قومی خزانے کو سالانہ ساڑھے14 ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، تھری جی اور فور جی لائسنس کی نیلامی سے بنگلہ دیش سے زیادہ رقم ملی ہے، رواں مالی سال کے دوران 92 کروڑ ڈالر ملیں گے، زونگ نے 100فیصد رقم جمع کرانے کی پیشکش کی ہے،2008ء سے اب تک2کروڑ30 لاکھ غیر قانونی موبائل فون سم بند کی ہیں۔ چیئر پرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ اعلیٰ اختیاراتی نامزدگی بورڈ کی موجودگی میں اگر اب وزیر خزانہ کو بورڈ مکمل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے تو یہ کام پہلے بھی کیا جا سکتا تھا۔ چیئر پرسن کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے یو ایس ایف کے حکام کی اجلاس میں مسلسل غیر حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کمپنیوں کے جمع کروائے گئے فنڈز کو صرف کمیونیکیشن ڈویلپمنٹ کی مد میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور دوسرے مقاصد کیلئے استعمال پر پابندی ہے ۔47ارب روپے کی بھاری رقم کے سکینڈل کاسنگین مسئلہ ہے USFکے حکام کی اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ سے ثابت ہو گیا ہے کہ دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ ساری دال ہی کالی ہے ۔USFوالے اگر آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو کمیٹی کی جانب سے ایوان میں تحریق استحقاق لائیں گے جسکی اراکین کمیٹی نے متفقہ حمایت کی۔