اس نے جتنا سوچا ہو گا
ایک ہی چہرہ ابھرا ہو گا
آنکھ حیا سے بوجھل ہو گی
پہلا خط جب لکھا ہو گا
اس کی یاد کے سائے سائے
ارمانوں کا میلہ ہو گا
وصل کی پہلی شب دل اسکا
کتنی زور سے دھڑکا ہو گا
دل کے بھید ندیم نہ کھولو
سب لوگوں میں چرچا ہو گا
ندیم اختر ندیم
ایک ہی چہرہ ابھرا ہو گا
آنکھ حیا سے بوجھل ہو گی
پہلا خط جب لکھا ہو گا
اس کی یاد کے سائے سائے
ارمانوں کا میلہ ہو گا
وصل کی پہلی شب دل اسکا
کتنی زور سے دھڑکا ہو گا
دل کے بھید ندیم نہ کھولو
سب لوگوں میں چرچا ہو گا
ندیم اختر ندیم