پنجاب بنک فراڈ کیس : مرکزی ملزم ہمیش خان احتساب عدالت میں پیش‘ 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نمبر 5 کے جج صبح صادق وٹو نے پنجاب بنک فراڈ کیس کے مرکزی ملزم ہمیش خان کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا ہے۔ فاضل عدالت نے ملزم کو 29 مئی کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنی کی ہدائت کی ہے۔ گذشتہ روز فراڈ کیس کے مرکزی ملزم اور بنک آف پنجاب کے سابق صدر ہمیش خان کو ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت نمبر 5 میں پیش کیا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نیب کی قیادت میں خصوصی ٹیم کی زیر نگرانی ملزم کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔ نیب نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے پنجاب بنک فراڈ کیس کے سلسلے میں تفتیش کرنے کی ضرورت ہے لہٰذا فاضل عدالت ملزم کا جسمانی ریمانڈ دے۔ فاضل جج نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا۔کیس کی سماعت کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی طرف سے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیئے جانے کے بعد باقاعدہ تفتیش کا آغاز کر دیا جائے گا۔ تفتیش کے دوران ہمیش خان پر کسی بھی طرح کا تشدد نہیں کیا جائے گا۔ نیب تفتیش سائنسی طریقے سے کرتا ہے‘ ریکور کی گئی رقم فوری طور پر پنجاب بنک کو منتقل کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ملزم ہمیش خان کے وکیل بیرسٹر محمود نے کہا کہ ہمیش خان کو پاکستان کی عدالتوں پر پورا یقین ہے کہ ان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ہمیش خان کے وکیل نے کہا کہ نیب کے ساتھ پلی بارگینگ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نیب حکام کی طرف سے امریکہ سے واپس لانے کے بعد ملزم کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب کے بعض اہم ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم سے تفتیش کے نتیجے میں اربوں روپے کے سکینڈل میں مشرف دور کی کئی اہم سیاسی اور انتظامی شخصیات کے بے نقاب ہونے کا امکان ہے۔ہمیش خان کو 26 مئی کو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ اے این این کے مطابق عدالتی کارروائی 5 منٹ سے بھی کم جاری رہی۔