گرمی کی شدت بڑھنے اورگلیشیر پگھلنے سے عطا آباد جھیل میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے۔ گوجال کے تحصیل ہیڈکوارٹر گلمت کے نشیبی علاقے کی آبادی بھی پانی میں ڈوب گئی ہے۔ آئین آباد مکمل طور پر اور شیش کٹ گاؤں کا پچھتر فیصد حصہ زیرآب آ گیا ہے۔ شاہراہ قراقرم کئی مقامات سے بند ہو گئی ہے۔ حکومت نے اعلان کر رکھا ہے کہ جھیل کا پانی انتیس مئی سے چار جون کے درمیان کسی وقت بھی خارج ہونا شروع ہو جائے گا، جس کے بعد لوگ بھی نشیبی علاقوں کو خالی کرتے ہوئے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ تاجروں نے پاک، چین تجارت کا مرکز سوست بھی خالی کر دیا ہے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی موسم کی خرابی کی وجہ سے جمعہ کو عطا آباد کا دورہ نہیں کر سکے تھے تاہم ان کی جانب سےمتاثرین کے لیے دس کروڑ روپے گلگت بلتستان انتظامیہ کو دے دیئے گئے ہیں۔ اب وزیراعظم پیر کے روز پہلے گلگت پھر عطا آباد جائیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی منگل کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ راولپنڈی میں متاثرین کوحکومت پنجاب کی جانب سے اشیا خورد ونوش بھی روانہ کی گئیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر چوہدری عبدالغفور کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقہ کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے پہلے پندرہ ٹرک سامان بھیجا گیا، اب
پینتیس لاکھ روپے مالیت کا مزید سامان بھیجا جا رہا ہے۔
پینتیس لاکھ روپے مالیت کا مزید سامان بھیجا جا رہا ہے۔