یورپ کے اندر اسلام فوبیا,حکومت عافیہ صدیقی کی رہائی کےلئے بھرپور کوشش کر رہی :وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ واقعہ افسوسناک ہے، یورپ کے اندر اسلام فوبیا دکھائی دے رہا ہے،جہاں مندروں اور گوردواروں کی حفاظت کی ہم بات کرتے ہیں وہاں مسجدوں کی حفاظت بھی درکار ہے۔پاکستان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے بہت کوششیں کی ہیں لیکن امریکا کا قانون آڑے آجاتا ہے جبکہ عافیہ صدیقی حساس معاملہ ہے اس پر خاموشی اختیار کی جائے، ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں،پاک بھارت کشیدگی میں کمی آئی،کشیدگی کم کرانے کیلئے چین نے کردارادا کیا، الیکشن تک مودی سرکار سے چوکنا رہنا ہوگا، آج (اتوارکو) چین کے دورے پر جائوں گا۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت ہے جس میں 49 مسلمانوں کو شہید کیا گیا، دہشت گرد عالمی مسئلہ ہے نیوزی لینڈ میں ایسا واقعہ پہلے کبھی ہوا نہ سنا ہے۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ تازہ ترین اطلاع کے مطابق نیوزی لینڈ کے وکٹم آئیڈینٹیفیکیشن یونٹ نے شہداء کی نعشوں کی شناخت کر لی ہے۔ توقع ہے نیوزی لینڈ حکام چند گھنٹوں میں تمام معلومات فراہم کر دیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک باضابطہ طور پر نیوزی لینڈ کے حکام کی جانب سے نو لاپتہ پاکستانیوں کے حوالہ سے کچھ نہیں بتایا جاتا کچھ کہنا مناسب نہ ہو گا۔ پوری کوشش ہے کہ لاپتہ پاکستانیوں کے حوالہ سے جلد از جلد معلومات حاصل کر سکیں۔ معا ملہ کے حوالہ سے میں جو ہدایات دے سکتا تھا دی ہیں ۔ جس بدبخت نے یہ واقعہ کیا اس نے اپنے ہیلمٹ پر کیمرہ نصب کیا ہوا تھا ، کیمرہ نصب کرنے کا کیا مقصد تھا کہ وہ ساری کاروائی کو ریکارڈ کرے اور پھر اس فوٹیج کو دنیا میں براہ راست شیئر کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے۔ عام طور پر نیوزی لینڈ بڑا پر امن ملک ہے اور پہلے دہشت گردی کا ایسا واقعہ پیش نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث تین مردوں اور ایک خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے میری تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے کہ لاپتہ پاکستانی شہیدوں کی فہرست میں نہ ہوں لیکن جب تک ہمیں باضابطہ طور پر آگاہ نہ کیا جائے تو اس حوالہ سے کچھ کہنا قیاس ہو گا۔ ایک پاکستانی کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے تاہم کرائسٹ چرچ میں 300 پاکستانی رہائش پذیرہیں اور اس وقت 9 کے قریب پاکستانی لاپتہ ہیں جن کے موبائل بھی بند ہیں جبکہ لندن میں بھی اس وقت کچھ پاکستانی لاپتہ ہیں تاہم متاثرہ فیملی سے رجوع کریں گے، ان کی ہرممکن مدد کریں گے۔شاہ محمدد قریشی کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا ان ممالک کی حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں کوئی غیر ملکی آیا ہوا ہے تو اس کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بیرون ممالک میں مسجدیں کھلی رہیں گی، نماز جاری رہے گی اور سیکیورٹی بھی فراہم کرنا ان ممالک کی ذمہ داری ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی آئی ہے، ہماری تو پہلے روز سے کشیدگی کم کرنے کی کوشش تھی، کشیدگی کم کرانے کیلئے چین نے کردارادا کیا،آج (اتوار ) کو چین جا رہا ہوں،چین پاکستان کا بڑا گہرا اور پر اعتماد دوست ہے اور چین نے ہمیشہ ہمارا ساتھ بھی دیا ہے اور بین الاقوامی فورمز پر ایک کردار بھی ادا کیا ہے، جو مذاکرات ہیں اور جو اسٹریٹیجک ڈائیلاگ ہے اس حوالہ سے میری پیر اور منگل کو چینی وزیر خارجہ اور دیگر چینی قیادت سے ملاقاتیں بھی ہیں اور تبادلہ خیال بھی ہو گا۔جبکہ ہمیں جنگ نہیں امن کی جانب بڑھنا ہے تاہم 19 مئی تک مودی سرکار سے کوئی بعید نہیں ، بھارتی الیکشن تک ہمیں فضائی حدود اور لائن آف کنٹرول پر الرٹ رہنا ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی گرفتار پائلٹ کو رہا کرنے کے وزیر اعظم عمران خان کے اقدام کا سنجیدہ لوگوں پر ہوا اور بین الاقوامی فورسز نے بھی اپنا کردار ادا کیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سیکیورٹی کونسل کے صدر، دیگر ممالک امریکہ، برطانیہ، چین، روس، سعودی عراب، ترکی، عراب امارات اور قطر نے اپنا کردار ادا کیا ہے اور ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ پاک بھارت مشترکہ اعلامیہ کافی عرصے بعد سامنے آیا ہے، کرتار پور راہداری کیلئے آئندہ میٹنگ 2 اپریل کو ہوگی۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے حق میں بڑی واضح اورٹھوس قرارداد منظور کی ہے ، پہلی مرتبہ بھارتی کاروائیوں کو ریاستی دہشت گردی سے تشبیہ دی گئی ہے۔ قرارداد پاس کرنے پر میں وزرء خارجہ اور ان حکومتوں کاشکر گزار ہوں جنہوں نے ہماری بات سمجھی اور ہماری مزید سمجھانے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت یہ کہہ رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دہشت گردی ہے ، یہ ان کا بیانیہ ہے اور وہ اس کو دہشت گردی کا رنگ دینا چاہتے ہیں اور ہم کہہ رہے ہیں اور پاکستان یہ کہہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی نہیں ہے اور وہ حق خود ارادیت کی جدوجہد ہے اور جب اس کو آپ آہنی ہاتھوں سے کچلتے ہیں اور آپ جب خصوصی قوانین کا سہارا لے کر ان کے بنیادی حقوق کو پامال کرتے ہیں اور طاقت کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں تو اس کا ردعمل لا محالہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں ننگے سر اور ننگے پائوں خواتین احتجاج کر رہی ہیں یہ کیفیت پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کشمیری حوصلے اور جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں جنہو ں نے پر امن تحریک اور اپنے لہو کے زریعہ سے اس مسئلہ کشمیر کو بین الااقوامی مسئلہ بنا دیا ہے ۔بھارت کی کوشش رہی ہے کہ کشمیر کے مسئلہ کو دبائے رکھے اور اس نے دبایا اور بھارت کہ پاکستان کشمیر کا لفظ استعمال ہی نہ کرے ۔شاہ محمود قریشی کا ایک سوال پر کہنا تھا کہ چین نے مولانا مسعود اظہر کے معاملہ پر سیکیورٹی کونسل میں ٹیکنیکل ہولڈ ڈالا ہے اور وہاں کی کارروائی خفیہ ہوتی ہے ، میں ایک ذمہ دار آدمی ہوں اور کوئی کارروائی جو خفیہ ہے اس کا ذکر میڈیا کے سامنے نہیں کروں گا جبکہ بھارت کی عادت ہے کہ وہ اپنا مئوقف واضح کرنے کے لئے خبریں لیک کرتا ہے جبکہ پاکستان غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار نہیں کرے گا۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ اور پاکستان کا رویہ ذمہ دارانہ تھا جبکہ روس نے پاکستان اور بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلیے پلیٹ فارم دینے کی تجویز دی اور پاکستان نے روس کی تجویز کی حمایت کی ہے، بھارت کومنانا ان کا کام ہے۔عافیہ صدیقی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے بہت سے فوائد ہیں لیکن حقائق کے برعکس معلومات ہوتی ہیں اور جو لوگ اپنی بیٹی کی خدمت چاہتے ہیں ان سے گزارش ہے حساس معلومات پر خاموش رہیں، عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، اللہ کرے ہم عافیہ صدیقی کو رہا کروانے میں کامیاب ہوجائیں لیکن جب بھی امریکا سے بات کی ان کا کہنا ہے کہ امریکی قانون آڑے آتے ہیں۔