میثاق جمہوریت میں 38میں سے 31نقاط پر عمل کیا، عمران خان مک مکا کہتے ہیں: کائرہ
لاہور (نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں مساجد میں گھس کر نمازیوں کو شہید کیا گیا اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ دہشتگردی ایک عفریت ہے۔ تمام دنیا کو دیکھنا ہوگا کہ دہشتگردی کیسے ختم ہو سکتی ہے۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر پاک فوج کے بہادر افسر تھے، بظاہر انہوں نے نیب کے ہاتھوں تذلیل سے بچنے کیلئے خودکشی کی ہے۔ سیاستدانوں کی تو نیب بدنامی کرتا ہے۔ یہ پڑھے لکھے لوگ برداشت نہیں کرسکتے۔ اب تو نیب میں اصلاحات پر سنجیدہ اقدامات اٹھانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں چودھری منظور احمد ،چوہدری اسلم گل، سید حسن مرتضی، ملک عثمان، چوہدری منور انجم اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مقدمات آج ہی کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ آیا ہے، یہی وہ تذلیل ہے، جس کا اسد منیر نے ذکر کر کے خودکشی کی۔ میثاق جمہوریت میں 38 نقاط پر عملدرآمد ہونا تھا، کچھ آئینی ترامیم، ادارے بنانا اور کچھ انتظامی حکم کے ذریعے نافذ ہونے والے معاملات تھے۔ 38 میں سے 31 نقاط پر ہم نے عمل کر لیا۔ جسے عمران خان مک مکا کہتے ہیں۔ مک مکا نہیں، ہم نے مفاہمت کی، جس پر عمل کیا تھا۔ نواز شریف افتخار چودھری کی محبت میں آئینی عدالت پر آمادہ نہیں ہوئے۔ ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیئشن کمیشن، کرگل کمیشں، احتساب اصلاحات پر نواز شریف نہیں مانے۔ فاٹا کو خودمختار کرنے کو بھی یہ حکمران مک مکا کہہ رہے ہیں، تیسری بار وزیراعظم بنانے پر پابندی کے مشرف کے قانون کو یہ مک مکا کہہ رہے ہیں۔ نیوکلیئر کمانڈ کنٹرول اتھارٹی کابینہ کے ماتحت ہونا مک مکا ہے۔آئی ایس آئی اور دیگر ادارے وزیراعظم کے ماتحت کام کریں گی اس پر آئینی ترمیم ہو چکی۔ گیارہ میں سے دس پر ترمیم کر کے عمل کر دیا ۔آغاز حقوق بلوچستان ، گلگت بلتستان کو خودمختاری دینا بھی مک مکا تھا ؟۔خان صاحب اگر یہ مک مکا ہے تو ہم ایسے مک مکا کرتے رہیں گے۔ بریگیڈیئر اسد منیر جیسے لوگ پھانسی لیں گے، ہمیں اس کا اندازہ تھا۔شہباز شریف اے پی سی کیلئے رابطہ کریں گے تو سوچیں گے، ان کا ایجنڈہ کیا ہوگا۔