ایل این جی کیس، شیخ رشید نے تمام شواہد نیب کو دے دئیے
اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے قومی احتساب ادارے (نیب)راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوکرایل این جی کیس کے تمام شواہد پیش کیے۔شیخ رشید کو نیب نے بطور شکایت کنندہ طلب کیا تھا، جبکہ انہوں نے نیب میں پیش ہوکر ایل این جی اسکینڈل کے حوالے سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف تمام شواہد پیش کرنے کا اعلان پہلے ہی کر رکھا تھا۔واضح رہے کہ نیب نے شیخ رشید کو 27فروری کو طلب کیا تھا تاہم انہوں نے بیرون ملک ہونے کے باعث آئندہ تاریخ دینے کی درخواست کی تھی جس کے بعد انہیں دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔وزیر ریلوے نے نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا ایل این جی کی درآمد کا ٹھیکہ دینے میں نمایاں کردار تھا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے قطر سے ایل این جی درآمد کرنے کا جان بوجھ کر مہنگا ٹھیکا دیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ اس سکینڈل کے حوالہ سے نیب کے ساتھ تعاون کو تیار ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے سابق دور میں تیل و گیس کے شعبہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور اس حکومت نے محض قوم کو بیوقوف بنایا۔قطر سے ایل این جی کی درآمد کا ٹھیکہ ایل لاکھ امریکی ڈالر کی بجائے دولاکھ 72 ہزار امریکی ڈالر میں دیا گیا۔اس عمل کے دوران یہ ظاہر کیا گیا کہ ٹھیکہ دوممالک کے درمیان ہے جبکہ ایک کمپنی یہاں پاکستان میں اور دوسری قطر میں قائم کی گئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے اور اس کے پاس گیس کے نرخوں میں اضافے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی کے حوالے سے ان کا کیس سیدھا سادہ ہے۔سابق حکمرانوں کی کرپشن کے نتیجے میں ملکی اقتصادی صورتحال ابتر ہو گئی اور وزیر اعظم عمران خان اسے بہتر بنانے کے لئے غیر معمولی کوششیں کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے عوام کے لئے سفر کا سب سے سستا ذریعہ ہے اور عوام پاکستان ریلوے کے حوالہ سے اسی ماہ خوشخبری سنیں گے۔انہوں نے بتایاکہ حکومت نے مین لائن۔ 1 (ایم ایل۔1 ) بارے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وزر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختار اور وزیر ریلوے پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔اس منصوبے پر کام تین مراحل میں جلد شروع ہوگا۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ انہوں نے قبل ازیں کہا تھا کہ مارچ میں جھاڑو پھرے گا، پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوگئی اور اب یہ کام مئی جون میں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف اور آصف زرداری کو آج سزا نہ ملی تو قوم کو قومی خزانے میں خورد برد کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کو یاد دہانی کرانا چاہتے ہیں کہ انہیں وزارت کا کوئی لالچ نہیں، میں ٹوئٹ نہیں کرتا، جس دن ٹوئٹ کیا بلاول پرکروں گا۔انہوں نے کہا کہ بلاول مجھ پر تنقید کر رہا ہے، کسی روز وہ کپڑے پھاڑ کر تھانہ چلا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بلاول بھارت کی زبان بول رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹ لوگوں کے خلاف جو جھاڑو مارچ میں پھرنا تھا وہ اب مئی یا جون میں پھرے گا اور یہ سارے چور پکڑے جائیں گے۔