اخباری صنعت کا سنگین بحران، اے پی این ایس کا حکومتی عدم توجہ پر اظہار تشویش
لاہور (نیوز رپورٹر) اے پی این ایس نے اخباری صنعت کو سنگین ہونے والے بحران پر حکومت پاکستان کی عدم توجہی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سرمد علی سیکرٹری جنرل اے پی این ایس نے اعلان کیا ہے کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کا اجلاس 14 مارچ کو حمید ہارون کی صدارت میں ہوا جس میں اخباری صنعت کو گزشتہ دو سال سے درپیش مالی بحران پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے حکومت پاکستان کی متعدد یقین دہانیوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی مذمت کی اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان، وزیر خزانہ اسد عمر اور وزارت اطلاعات کی جانب سے واضح یقین دہانیوں کے باوجود طویل عرصہ سے زیرالتواء واجبات کی ادائیگی کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ مزید براں سرکاری اشتہارات کا حجم مزید کم ہوا ہے۔ اجلاس میں علاقائی اور چھوٹے اخبارات کو اشتہارات کے اجراء میں مسلسل کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا جس کے باعث وہ مالی زبوں حالی کا شکار ہیں جس کے نتیجے میں اخبارات کی بندش اور اخباری کارکنوں کی بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس نے علاقائی اخبارات کیلئے مختص کوٹہ پر عملدرآمد نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ علاقائی کوٹہ پر قانون کی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے صوبہ خیبر پی کے کے اخبارات کے مسائل پر خصوصی غور کیا اور ایک قرارداد میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اخبارات پر سالانہ رجسٹریشن کی فیس فوری طور پر ختم کی جائے کیونکہ پاکستان کے کسی بھی صوبے میں اس قسم کی کوئی فیس عائد نہیں ہے۔ اجلاس نے ایگزیکٹو کمیٹی برائے سال 2018، 2019ء کی سالانہ رپورٹ اور 2018 کے سالانہ حسابات کی منظوری دی۔ اجلاس کے بعد گورنر خیبر پی کے فرمان شاہ نے ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کو عشائیہ پر مدعو کیا جس میں صوائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی اور محکمہ اطلاعات کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ملکی حالات اور اخباری صنعت کے مسائل خصوصاً صوبے کے اخبارات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس اور سالانہ رجسٹریشن فیس کے معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس نے سینئر نائب صدر قاضی اسد عابد اور سابقہ سیکرٹری جنرل محمد اسلم قاضی کے چچا قاضی محمد اعظم کی وفات پر فاتحہ خوانی کی اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔