ارکان پنجاب اسمبلی تنخواہوں میں کمی کیلئے نہیں مانیں گے، وزیراعلیٰ، سپیکر کو مراعات واپس کرنی چاہئیں: فواد چودھری
اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ وزیر اعلیٰ، سپیکر پنجاب اسمبلی، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب پولیس کو اپنی بڑھائی گئی مراعات واپس کرنی چاہئیں۔ ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہیں بڑھ جائیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔ مجھے لگ رہا ہے ارکان اسمبلی کی تنخواہ کم کرنا مشکل ہو گا کیونکہ وہ اس کے لئے مانیں گے ہی نہیں۔ وزیراعلیٰ کی ذمہ داری تھی کہ وزیراعظم سے کلیئرنس لیتے۔ سردار عثمان احمد خان بزدار کب تک وزیر اعلیٰ پنجاب رہیں گے یہ فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔ جب تک وزیر اعظم چاہیں گے میں بطور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ذمہ داریاں انجام دیتا رہوں گا۔ ان خیالات کا اظہار فواد چوہدری نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کے بل کے حوالہ سے وزیر اعظم عمران خان کو علم نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو وزیر اعظم کو آگاہ کرنا چاہئے تھا اور ان سے کلیئرنس لینی چاہیئے تھی یا وفاقی حکومت سے کلیئرنس لینی چاہئے تھی۔ تمام وفاقی وزراء سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اخراجات میں 10 فیصد کمی کریں۔ وزیر اعظم ہائوس کے اخراجات میں 55 کروڑ روپے کی کمی کی گئی ہے۔ اس معاملہ میں تمام جماعتیں اکٹھی ہو گئیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن تحریک ہم نے کھڑی کی ہے، بچت کے حوالہ سے تحریک ہم نے شروع کی ہے اور پروٹوکول کے خلاف بھی ہم بات کرتے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات کا اپنا کوئی کام نہیں ہے، وزیر اطلاعات کو دوسروں کا مئوقف پیش کرنا ہوتا ہے اور ان کا دفاع کرنا ہوتا ہے۔ وزیر اطلاعات کو اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنا پڑتا ہے، وزیر اعظم سے میری تفصیلی بات ہوئی ہے اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ وہ مسائل ٹھیک ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت بڑی حکومت ہے اس میں مسائل آ جاتے ہیں یہ کوئی بڑی بات نہیں تاہم ان مسائل کے حل کے لئے میکنزم موجود ہونا چاہئے جہاں پر ان مسائل کو حل کیا جا سکے۔ دریں اثناء نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی بہت سی ضروریات مئی میں پوری کریں گے۔ امید ہے ستمبر تک ہمیں کلین چٹ مل جائے گی حکومت نے اپنی پالیسی پر نظرثانی کی ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ بڑی بات نہیں تھی وزیراعلیٰ سپیکر آئی جی سمیت چار بڑی شخصیات کی مراعات میں اضافہ ناقابل قبول تھا۔ ایشو یہی ہے کہ لوگ ہماری سرگرمیوں میں زیادہ نظر رکھتے ہیں۔