اندراج مقدمہ اختیار کا خاتمہ، پنجاب میں وکلاء کی ہڑتال، پاکستان بار نے 3 روز کی مہلت دیدی
اسلام آباد/لاہور+ چنیوٹ (ایجنسیا ں+ نامہ نگار) پنجاب بارکونسل کے بعد اسلام آباد بارکونسل اور ڈسٹرکٹ بار نے بھی سیشن کورٹ سے اندراج مقدمہ کا اختیار 22اے اور 22بی واپس لینے کیخلاف احتجاج کیا۔ بار ایسوسی ایشن اور بارکونسل نے نئی جوڈیشل پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سیشن کورٹ سے 22اے اور 22بی کا اختیار واپس لینے پر احتجاج کیا اور اس حوالے سے پنجاب بار کونسل نے صوبے بھر میں ہڑتال کی اور وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل نے کہا کہ جوڈیشل پالیسی 2019پر نظر ثانی کی جائے۔ سینئر وکلا کے ساتھ مشاورت کے بعد جوڈیشل پالیسی تشکیل دی جائے۔ جوڈیشل پالیسی کمیٹی نے اندراج مقدمہ درخواستوں کی براہ راست عدالتوں میں دائرگی پر پابندی کی سفارش کی تھی۔ دوسری جانب سیکرٹری اسلام آباد بار کا کہنا تھا کہ اسلام آباد بار نئی جوڈیشل پالیسی کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتی ہے۔ فیصلے سے پولیس کو اجارہ داری حاصل ہو گی۔ 22اے اور بی کا اختیار سیشن کورٹ سے لینے سے کرپشن کا راستہ کھلے گا۔ 22اے اور 22 بی کی واپسی تک وکلا احتجاج جاری رکھیں گے کیوں کہ نئی جوڈیشل پالیسی میں بائیس اے اور بی کا اختیارواپس لینا آئین وقانون سے متصادم ہے۔پاکستان بار کونسل نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے عدلیہ کا اختیار بحال کرنے کے لیے 3 دن کی مہلت دے دی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ 3 دن میں اختیار بحال نہ ہوا تو مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔ پاکستان بار اعلامیہ کے مطابق مستقبل کے لائحہ عمل میں وکلاء کی ہڑتال اور دیگر اقدامات شامل ہوسکتے ہیں۔ پاکستان بار اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کے فیصلے سے متاثرین کو پولیس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، اس فیصلے سے کرپشن کا راستہ کھلے گا۔ فوجداری نظام کو نقصان پہنچے گا، یہ فیصلہ پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسل کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا۔ چنیوٹ میں وکلا نے سیشن کورٹ سے ختم نبوت چوک تک احتجاج کیا اور عدلیہ کا اختیار بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ہائیکورٹ نے ماتحت عدالتوں میں اندراج مقدمہ کی براہ راست درخواستیں دائر کرنے پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر سیشن جج لاہور اور آئی پنجاب سے پچیس مارچ تک رپورٹ طلب کر لی، درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ براہ راست اندراج مقدمہ کی درخواستوں پر پابندی سے انصاف کی بروقت فراہمی کا عمل متاثر ہوگا۔