عدلیہ کے ایف آئی آر اندراج کے اختیار پر پابندی نہیں لگائی،سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن عبد الرحیم اعوان نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ عدلیہ کے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے اختیار پر پابندی نہیں لگائی۔متاثرہ شخص ایس پی شکایات داد رسی فورم سے فیصلہ لینے کے بعد عدلیہ سے رجوع کر سکتا ہے،جسٹس آف پیس کے طریقہ کار کو ریگولیٹ کیا گیا ہے سیکرٹری نے کہاکہ ایس پی شکایات داد رسی فورم پرچہ درج نہ کرنے پر متعلقہ ایس ا یچ او سے باز پرس بھی کرے گا ۔ پولیس کے اندر احتساب کا نظام بنا دیا گیا ہے ایس پی شکایات داد رسی فورم کو متاثرہ شخص کی درخواست پر ایک ہفتہ میں فیصلہ کرنا ہو گا ایس پی شکایات داد رسی فورم پرچہ درج کا حکم نہین دیتا تو 22 اے اور بی کے لیے عدلیہ سے رجوع کیا جا سکے گا ۔ان کاکہنا تھا کہ ایس پی شکایات فورم پرچہ درج کا فیصلہ نہیں دیتا تو عدلیہ کے لیے بھی 22 اے اور بی کا فیصلہ کرنا آسان ہو جائے گا۔سیکرٹری کاکہناتھا کہ بار کونسل کو بھی قومی عدالتی پالسی ساز کمیٹی کے فیصلے پر وضاحت بھیجوائیں گے بار کونسل نے کمیٹی کے فیصلہ کی درست تشریح نہیں کی ،عدلیہ کا جسٹس فار پیس کے لیے 22 اے اور بی کا اختیار اپنی جگہ موجود ہے، کمیٹی نے فیصلہ میں 22 اے اور بی کے اختیار میں پرویسیجرل تبدیلی کی ہے ۔