خیبر پی کے اسمبلی: نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشتگردوں کے حملے کیخلاف قرارداد متفقہ منظور
پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوااسمبلی نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشتگردحملے کیخلاف قرارداد متفقہ طور پرمنظورکرلی قرارداد پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی تاج محمد نے پیش کی۔قرار داد کے متن میں کہاگیاکہ نیوزی لینڈ میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کی مذمت ہونی چاہیے واقعے سے ثابت ہوا ہے کہ مسلمان دہشت گرد نہیں، مسلمان دہشت گردی کا نشانہ بنتے چلے آئے ہیںوفاقی حکومت واقعے کی بین الاقومی سطح پر مذمت کرے، پی پی کی رکن نگہت اورکزئی نے اسموقع پر کہاکہ واقعے میں ملوث شخص کو پاگل کہا جارہا ہے اگر یہ کوئی مسلمان ہوتا تو اسے دہشتگرد کہتے۔ دوسری جانب خیبرپختونخوااسمبلی میں اے این پی کے رکن خوشدل خان نے توجہ دلائونوٹس پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ریگی للمہ ہائوسنگ سکیم 20سال قبل شروع کی گئی اور سرکاری ملازمین نے اپنی جمع شدہ پونجی سے رقم جمع کرا ئی جن میں بہت سے ملازمین فوت ہوگئے اورانکی بیوی بچوں کوزون ٹو،فوراورفائیو میں پلاٹ دئیے گئے مگرانتہائی افسوس سے یہ کہناپڑتاہے کہ تاحال قبضہ نہیں دیاگیا اورنہ ہی پی ڈی اے نے انفراسٹرکچر تیار کیاہے لہذا ان الاٹیوں کوقبضہ دینے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر بھی تیارکیاجائے اور قابضین سے قبضہ چھڑایاجائے۔ اے این پی کے دوسرے رکن وقاراحمدخان نے بھی توجہ دلائونوٹس پیش کی کہ حکومت نے وعدہ کیاتھاکہ گورکین مٹلتان پاورپراجیکٹ میں عارضی اورمستقل ملازمتوں میں مقامی لوگوں کوترجیح دیگی اسکے علاوہ حکومت زمین کی قیمت مارکیٹ ریٹ پر ادا کریگی مزید یہ کہ مقامی سطح پر روزگار مواقع پیدا کرنے کیلئے ٹرانسپورٹ وغیرہ کے چھوٹے ٹھیکے بھی مقامی لوگوں کو دی جائیں گے لیکن حکومت اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کرتی جسکی وجہ سے پراجیکٹ کا دورانیہ آئے روز مقامی مسائل کی وجہ سے بڑھ رہاہے۔توجہ دلائونوٹسزکاجواب دیتے ہوئے صوبائی وزیرقانون سلطان محمد نے کہاکہ ریگی للمہ ہائوسنگ سکیم پراناپراجیکٹ ہے اورکئی عرصہ سے تعطل کاشکار ہے اوراس میں بڑے مسائل آڑے آئے لوگوں کو سہولت دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے،سال2010سے زون تھری اور فور میں الاٹمنٹ شروع ہے اورالاٹیوں کو قبضہ دیدیاجاچکاہے یہاں انفراسٹرکچرمکمل ہے سڑک،پارک ،سکیورٹی،بجلی دستیاب ہے تاہم عوام کوگیس کی فراہمی جلد یقینی بنائی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ زون ون اور فائیومیں مالکان عدالت جاچکے ہیں عدالت میں کیس پرفیصلہ ہونے کے بعدحکومت الاٹمنٹ جاری کردی جائیگی۔وزیرقانون نے مزیدکہاکہ 2012ء میں اے این پی کے دورحکومت میں گورکین مٹلتان کے مشران کیساتھ ایک جرگہ ہواجس میں ایک معاہدہ طے پایاکہ کلاس فورملازمین میں مقامی لوگ ایڈجسٹ کئے جائینگے۔ انہوں نے کہاکہ پراجیکٹ میںتحصیل سطح پر137لوگ او36سوات کے مختلف علاقوں سے افراد کام کررہے ہیں زمین کی خریداری سابق وزیراعلیٰ حیدرہوتی نے کی تاہم بہت لوگوں کو اس پراعتراض تھاانہوں نے کہاکہ ستمبر2018ء میں قابل کاشت زمین کاریٹ دس لاکھ اورناقابل کاشت پانچ لاکھ مقررکیاگیا مالکان نے اس ریت پرآمادگی ظاہر کی اور انہیں معاوضہ دیاگیا تاہم گورکین مٹلتان نے اسے قبول نہ کیا انہوں نے کہاکہ حکومت نے جووعدے کئے ہیں وہ پورے کئے جائینگے جہاں کوتاہی ہورہی ہو حکومت کے نوٹس میں لایاجائے مسائل حل کرینگے۔