انتہا پسندی کے واقعات کی روک تھام کے لئے ہر سیاسی لیڈر کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے
نواز شریف پر جوتا اور خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے کے واقعات قابل مذمت ہیں،اوچھے ہتھکنڈوں والی سیاست سے باز رہنا چاہئے
جن اوچھے ہتھکنڈوں سے قومی لیڈران کو تضحیک اور نفرت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے یہ عمل قابل مذمت ہے۔اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو اس کے شدید بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں جس سے پورا ملک افراتفری اور انارکی کی لپیٹ میں آ جائے گا۔ حال ہی میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف پر جامعہ نعیمیہ میں جوتا پھینکنے اور وزیر خارجہ پر سیاہی پھینکنے کے واقعات معمولی نہیں ہیں۔اگر لیگی کارکنوں نے بھی صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑدیا تو بہت کام خراب ہو گا۔ لہذا سیاسی لیڈران و عمائدین کو چاہئے کہ وہ اپنے کارکنوں کو تہذیب اور اخلاق کے دائرہ میں رہ کر اختلافی باتیں نہ کریں اور مہذبانہ طریقہ سے اپنا رد عمل ظاہر کریں۔پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں مسلمانوں کی کثیر تعداد بستی ہے اور لوگ دین اسلام اور اخلاقیات سے بھی واقف ہیں لہذا یہاں اس طرح کی گھٹیا حرکتیں مناسب نہیں ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات کے صدر چودھری محمد الطاف نے آرائیں انٹرنیشنل یوتھ آرگنائزیشن کے ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں فیصل الطاف، چودھری عارف شفیع، چودھری عبدالغفار، چودھری انیس الرحمن، چودھری محمد ناصر اور ڈاکٹر محمد یونس بھی موجود تھے AIYO کے اجلاس میں شامل لوگوں نے حالیہ متذکرہ دونوں واقعات کی شدید مذمت کی ہے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، متذکرہ دونوں افسوس کن واقعات کی مذمت پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری نے بھی کی ہے جبکہ پاکستان کا ہر باشعور شہری اور لیگی کارکن بھی متذکرہ واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ AIYO کے اجلاس میں شریک ارکان نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات سوچے سمجھے منصوبوں کے تحت ہو رہے ہیں جس سے سیاسی منافرت اور ملک میں افراتفری پھیل سکتی ہے اور جس سے انتہائی سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں لہذا قومی لیڈران پر اس قدر انتہا پسندی کے واقعات کی روک تھام کے لئے ہر پارٹی کے لیڈر کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔