قومی اسمبلی، کیپٹن صفدر اور عارف علوی میں تلخ جملوں کا تبادلہ
اسلام آباد(مسعودماجدسید سے)قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے وقفہ سوالات میں وزارت ریلوے کے حکام کو پوری معلومات فراہم نہ کرنے پر کھینچ دیا اور تمام حکام کو دوٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ ایوان سے ایسی کو ئی آئیں بائیں شائیں نہیں چلے گی۔وقفہ سوالات طویل دورانیہ تک جاری رہا جس کی وجہ سے ابتدائی صدارت خود سپیکرنے کی جبکہ باقی اجلاس کی صدارت ڈپٹی سپیکرمرتضیٰ عباسی نے کی۔ ریلوے بارے وقفہ سوالات میں متعلقہ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق غیر حاضر رہے۔ایم این اے عثمان ترکئی سے مصافحہ کرتے ہوے ٔ پی ٹی آئی کے ایم این اے شہریارآ فریدی اپنی نشست پر توازن برقرار نہ رکھتے ہوے ٔ لڑک گئے لیکن ترکئی نے فوراًسہارا دے کر انھیں سنبھال لیا۔ایوان کی الیکڑانک تین وال کلاکس کے تین مختلف اوقات مشاہدے میں آے ٔ۔ایک گھڑی پر دن کے بارہ بج رہے تھے ،دوسری میں بارہ بجکر ایک منٹ جبکہ تیسری گھڑی پر بارہ بجکر دو منٹ تھے جو آئی ٹی یا انتظامیہ کی غفلت و لاپرواہی کا ثبوت ہے۔ ایوان میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب وزیر مملکت عابد شیر علی نے برقی توانائی کی پیداوار، ترسیل، اور تقسیم کو منضبط کرنے کے ترمیمی بل2018میں پی ٹی آئی کے ساجد نواز کی ترمیم پر ووٹنگ ہوئی تو حکومتی ارکان ترمیم کومسترد کرنے کی ووٹنگ پر ’’ہاں‘‘کرتے رہے ۔صورتحال دیکھکر عابد شیر علی فوراً اپنی نشست سے اٹھے اور ارکان کو سمجھایاکہ پی ٹی آئی کی اس ترمیم پر ’’ہاں ‘‘ نہیں بلکہ ’’ناں‘‘ کرکے اسے مسترد کرانا ہے ۔جس پر ارکان نے دوبارہ ووٹنگ پر اس ترمیم کو مسترد کردیا۔ جب کیپٹن صفدر نے عدالتی فیصلے پر میاں نواز شریف کو گھر بھیجنے کی بات کی تو عارف علوی نے ان کے موقف کی شدید مخالفت کی اور تلخی اتنی بڑھی کہ دونوں میں تندوتیز ی آگئی اور دونوں اخلاقیات کی حدوں کو پھلانگ کر تلخ جملوں پر اتر آے ٔ۔اس دوران ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔