مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ دو دن کیلئے کل کابل جائیں گے
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر)مشیر سلامتی لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کل ہفتہ کے روز دو دن کے سرکاری دورے پر افغان دارلحکومت کابل پہنچ رہے ہیں جہاں وہ امن عمل کے سلسلہ میں افغان ہم منصب حنیف اتمار سے دو طرفہ مذاکرات کریں گے جب کہ افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ان کی ملاقاتیں ہوں گی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق مشیر سلامتی کا دورہ سترہ اور اٹھارہ مارچ پر محیط ہو گا۔ جغرافیائی قربت کی وجہ سے پاکستانی اور افغان حکام عموماً ایک روزہ دورے کے دوران ہی تمام امور پر گفتگو کر لیتے ہیں لیکن مشیر سلامتی کا دو روزہ دورہ اس امر کا عکاس ہے کہ افغان قائدین کے ساتھ ان کی مفصل ملاقاتیں ہوں گی۔اس ذریعہ کے مطابق مذاکرات کے دوران مشیر سلامتی، پاک افغان بارڈر مینجمنٹ،افغان سرزمیں پر بھارتی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی موجودگی اور پاکستان میں تخریب کاری کے شواہد ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں اور ، افغان مہاجرین کی واپسی جیسے موضوعات پر بات کریں گے ۔ وہ پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کی افادیت باور کروانے کی کوشش کریں گے اور دونوں ملکوں کے درمیان مزید تجارتی راہداریوں کو کھولنے پر بات ہو گی۔پاکستان کے مشیر سلامتی اشرف غنی کی اس پیشکش کی تفصیلات سمجھنے کی کوشش کریں گے جس میں انہوں نے افغان طالبان کو ایک سیاسی قوت تسلیم کرتے ہوئے بات چیت کی دعوت دی تھی۔ اشرف غنی کا دعویٰ تھا کہ ان کی پیشکش غیر مشروط ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ شرط بھی لگائی کہ ہتھیار نہ اٹھانے والوں سے بات ہو گی۔ افغان طالبان نے ان کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تجویز دی جسے امریکہ نے قبول نہیں کیا۔ مذکراتی امور کی ان پیچیدگیوں کو دور کرنے کیلئے باور کی جاتا ہے کہ مشیر سلامتی، پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین پر مشتمل چار ملکی میکنزم کے احیاء کی تجویز دیں گے کیونکہ ماضی میں طالبان اور اس میکنزم کے توسط سے مذاکرات کے دو ادوار منعقد ہو چکے ہیں۔