' حلقہ بندیاں: قومی اسمبلی خصوصی کمیٹی کی ہدایات ماننے سے انکار، قانون پر عمل کرینگے: الیکشن کمیشن
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے حلقہ بندیوں کی ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قانون پر عمل پیرا ہوں گے۔ وفاقی وزیرسیفران جنرل (ر) عبدلاقادر بلوچ نے کہا کہ ان کا حلقہ 65 ہزار سکوائر کلو میٹر پر تھا لیکن نئی حلقہ بندیوں کے بعد ان کا حلقہ 95 ہزار کلو میٹر تک پھیل گیا ہے۔ خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے دوران کہا گیا ہم اس اجلاس میں اپنا وقت برباد کر رہے ہیں، آئندہ اس اجلاس میں نہیں آئوں گا کیونکہ ای سی پی نے صاف کہہ دیا ہے کہ ہمیں تجاویز دینے کے بجائے کمشن میں پٹیشن فائل کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ جس طرح سے ای سی پی نے ہماری تجاویز کے ساتھ رویہ اپنایا ہے ہماری پٹیشن پر بھی ایسا ہی رویہ اختیار کیا جائے گا۔ قبل ازیں ای سی پی کے سیکرٹری بابر یعقوب فتح محمد نے کمیٹی کو بتایا کہ کمشن کو قانون پر عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی تجاویز کو ای سی پی تک پہنچا دیا جائے گا لیکن بہتر ہے کہ ارکان حلقہ بندیوں پر پٹیشن دائر کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے ای سی پی کو عمل کرنے کیلئے قانون بنا دیا ہے اور ہم ایک خودمختار ادارہ ہیں اور ہم کتابوں پر عمل کریں گے۔ علاوہ ازیںنجی ٹی وی کے مطابق خصوصی کمیٹی کا اجلاس دانیال عزیز کی صدارت میں ہوا جس میں حلقہ بندیوں سے متعلق اعتراضات کا جائزہ لیا گیا جبکہ الیکشن کمشن نے خصوصی کمیٹی کی قانونی حیثیت چیلنج کر دی۔ حکام نے الیکشن کمشن کا خط خصوصی کمیٹی کو پیش کیا۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ قانون میں حلقہ بندیوں پر اعتراضات کیلئے طریقہ کار موجود ہے۔ پارلیمنٹ کا احترام ہے لیکن اعتراضات الیکشن کمشن سن سکتا ہے۔ حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمشن کا کام ہے تحریک انصاف کے عارف علوی الیکشن کمشن حکام پر برہم ہو گئے۔ عارف علوی نے کہا کہ ہم الیکشن کمشن کا کام آسان کرنا چاہتے ہیں مشورے دے کر غلطیوں کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں دانیال عزیز نے کہا کہ دیکھنا ہے حلقہ بندیوں میں آئین کی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی آئین اورقانون کی خلاف ورزی ہوئی تو ایکشن لیا جائے گا۔ نئی حلقہ بندیوں میں خامیاں موجود ہیں۔ لگتا ہے حلقہ بندیاں کرتے ہوئے آئین پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
حلقہ بندیاں/ الیکشن کمیشن