اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاک فضائیہ کی مشقیں ہائی مارک 2010ءپیر کے روز سے ملک کے طول و عرض اور بحیرہ عرب میں شروع ہو گئی ہیں۔پاک فوج اور بحریہ بھی ان مشقوں میں حصہ لے رہی ہیں جس کی بدولت تینوں مسلح افواج کے درمیان مشترکہ آپریشن کرنے کے سلسلے میں ہم آہنگی بڑھے گی۔فضائیہ کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری پریس بیان میں کہا گیا ہے۔ان مشقوں کا مقصد کم و بیش حقیقی جنگی حالات میں نئے آلات و ہتھیاروں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاک فضائیہ کے جنگی عملے کو جدید حربی تصورات سے روشناس کرانا ہے۔پاک فضائیہ کے تمام آپریٹنگ بیس اور فارورڈ بیس ان مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ان مشقوں کی خاص بات یہ ہے کہ تین نئی اقسام کے جہاز بھی ایکشن میں نظر آ ئیں گے۔ان جہازوں میں چین کے اشتراک سے تیار کردہ لڑاکا طیارہ جے ایف سیونٹین، سویڈن سے حاصل کردہ ساب طیارے جو حملے کی پیشگی اطلاع دینے والے نظام کے حامل ہیں۔ تیسرا طیارہ فضا میں تیل بھرنے والا ٹینکر ہے جسے حال ہی میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا ہے۔ ہائی مارک 2010ءپاک فضائیہ کی سب سے بڑی مشقیں ہیں جو پانچ سال کے وقفے کے بعد دوبارہ کی جا رہی ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38