اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ میں قانون سازی کے لئے متعارف ہونے والے چھ بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دئیے گئے۔ متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مذکورہ بل ایوان میں متعارف کرائے جس پر اپوزیشن کی جانب سے اعتراض بھی کیا گیا۔ تاہم چئیرمین نے یہ اعتراض مسترد کر دیا۔ منگل کو انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کرنے کا بل انتخابات (ترمیمی) 2021 قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم ‘ خواتین اور بچوں کی نسبت جنسی زیادتی کے سرایت کردہ معاملات کا موثر حل نکالنے کے لئے قانون وضع کرنے کا بل فوجداری قانون (ترمیمی اسمبلی تحقیق و سماعت) (ترمیمی) بل 2021 کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ برقی قوت کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے ضوابط کے ایکٹ 1997 میں مزید ترمیم کرنے کا بل برقی قوت کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے ضوابط (پاکستان اسلحہ (ترمیمی) بل 2021 قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ اپوزیشن ارکان نے وفاقی بجٹ کو صنعتکاروں، جاگیرداروں اور سرمایہ کاروںکا بجٹ قرار دیا ہے جبکہ حکومتی ارکان نے بجٹ کو غریب عوام، کاشتکاروں اور ملک کی معاشی ترقی کا بجٹ قرار دیا ہے۔ ایوان بالا کا اجلاس جمعہ صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔ دریں اثناء قانون و انصاف کے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے اپوزیشن کو بجٹ پر براہ راست مناظرے کا چیلنج دے دیا۔ یہ چیلنج انہوں نے منگل کو مسلم لیگ ن کے سینٹر اعظم نذیر تارڑ کی ایوان بالا میں بجٹ پر تنقید کے جواب میں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن اس پر بضد ہے کہ موجودہ بجٹ عوامی بجٹ نہیں ہے تو میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنی معاشی ٹیم کے ساتھ میرے ساتھ ٹی وی چینل پر براہ راست مناظرہ کر لیں۔ اپوزیشن ارکان نے ایف بی آر کو گرفتار ی کے اختیارات دینے پر تنقید کی۔ شیری رحمان نے کہا کہ حکومت ایف بی آر کو منی نیب بنانے جارہی ہے۔ منگل کو ایوان بالا میں بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ٹیکس قوانین میں حراست والی چیز کو ختم کر دیں گے، میں یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ اس قسم کی قانون سازی نہیں کی جائے گی جس میں انسانی حقوق متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ،جے یو آئی اور حکومت بھی اپنی معاشی ٹیمیں لیکر آتے ہیں اور میڈیا میں کھلی بحث کر لیتے ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر قانون نے ایوان بالا میں چیلنج کیا کہ معاشی ٹیم لیکر آئیں اور مناظرہ کرلیں ہم کس بات کا مناظرہ کریں گے۔ ہماری معاشی ٹیم بھی وہ اڑا کر لے گئے ہیں۔ قائد ایوان ڈاکٹر وسیم شہزاد نے کہا کہ آپ کی ٹیم کا بنایا ہوا بجٹ ہے اور امید کرتے ہیں قبول بھی کریں گے۔ اس پر اعظم نذیر تارڑ نے جواب دینا چاہا لیکن چئیرمین نے انہیں مائیک نہ دیا۔ قبل ازیں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کے ٹیکس فری بجٹ کے پیچھے 383 ارب روپے کا ٹیکس نکل آیا۔ چینی مہنگی ،گھی مہنگا ،آٹا مہنگا ہو گیا حتیٰ کہ دودھ اور دہی پر بھی پندرہ فیصد ٹیکس لگ گیا ہے۔
سینٹ: 6بل پیش‘ فروغ نسیم کا اپوزیشن کو مناظرے کا چیلنج
Jun 16, 2021