قانون و انصاف کے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے اپوزیشن کو بجٹ پر برائے راست مناظرے کا چیلنج دے دیا۔

Jun 16, 2021 | 00:08

ویب ڈیسک

اسلام آباد( محمد رضوان ملک ) قانون و انصاف کے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے اپوزیشن کو بجٹ پر برائے راست مناظرے کا چیلنج دے دیا۔ یہ چیلنج انہوں نے منگل کو مسلم لیگ ن کے سینٹر اعظم نذیر تارڑ کی ایوان بالا میں بجٹ پر تنقید کے جواب میں دیا انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو اس پر بضد ہے کہ موجودہ بجٹ عوامی بجٹ نہیں ہے تو میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنی معاشی ٹیم کے ساتھ میرے ساتھ ٹی وی چینل پر برائے راست مناظرہ کر لیں۔ اپوزیشن ارکان نے ایف بی آر کو گرفتار ی کے اختیارات دینے پر تنقید کی شیری رحمان نے کہا کہ حکومت ایف بی آر کو منی نیب بنانے جارہی ہے۔منگل کو ایوان بالا میں بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن کا جواب دیتے ہوئے  وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے  کہ ٹیکس قوانین میں حراست والی چیز کو ختم کر دیں گے،میں یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ اس قسم کی قانون سازی نہیں کی جائے گی جس میں انسانی حقوق متاثر ہوں۔فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ مان لیا جائے کہ اپوزیشن کو بجٹ پسند نہیں۔ تو پھر چیمبر آف کامرس والے اشتہارات دیکر شکریہ کیوں ادا کر رہے ہیں،اگر یہ بجٹ ٹھیک نہیں تو پھر اپوزیشن بتا دے کہ ہم کیا کریں کیسا بجٹ بنائیں ایسی تجاویز تو آنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ جو اپوزیشن کے لوگ جیلوں میں ہیں انکے خلاف حکومت نے کیس  نہیں بنائے وہ اداروں نے بنائے ہیں اور ان پر کیس ہمارے حکومت میں آنے سے بھی پہلے کے ہیں ان کے کیسز عدالتوں میں ہیں اور عدالتیں آزاد ہیں وہ وہاں جائیں،آج جو لیٹر ایف اے سے آیا ہے اس میں حکومت کو مورد الزام ٹھہرانا اچھی بات نہیں،فروغ نسیم کا کہنا تھا جب حکومت معرض وجود میں آئی تو اس وقت کچھ ہمارے دوستوں کا کہنا تھا کہ جو معیشت چھوڑ کر جا رہے ہیں اس سے عمران خان حکومت بہہ جائے گی،لیکن اللہ کے کرم سے اس بحران پر قابو پالیا ہے اور اب ایسے مسائل نہیں ہیں۔انہوں نے کہا میں یہ نہیں کہتا کہ افراط زر کے حوالے سے حالات آئیڈیل ہیں  لیکن بہتری کی طرف جارہے ہیں۔انہوں نے کہا میں دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ،جے یو آئی اور حکومت بھی اپنی معاشی ٹیمیں لیکر آتے ہیں اور میڈیا میں کھلی بحث کر لیتے ہیں۔

مزیدخبریں