لاہور: صوبائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کا کہنا ہے آئندہ مالی سال کا بجٹ مشکل بجٹ ثابت ہوا، کورونا کے باعث معاشی حالات کے باوجود عوام کو ریلیف دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ بجٹ میں ہیلتھ اور ایجوکیشن پر خاص توجہ دی گئی ہے۔
ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ بجٹ میں چھپن ارب کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے۔ انٹرٹینمنٹ، ریسٹورنٹ، بیوٹی پارلرزاور دیگر کے ٹیکسز میں واضح کمی کی گئی ہے ۔صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پچھلے بیس سال کے دوران لاہور میں ایک بھی جنرل اسپتال نہیں بنا،جس کے باعث ایک ایک بیڈ پر دو مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے،ماضی کے حکمرانوں نے اورنج لائن کے نام پر تین سو ارب کا سفید ہاتھی کھڑا کردیا ہے۔
وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہا کہ پنجاب حکومت نے پبلک ورکس پروگرام کو ترجیح دی ہے۔پروگرام سے مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقعے پیدا ہوں گے۔
ہاشم جواں بخت نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود تعلیم اور صحت پر توجہ دی، پنجاب کی معیشت کو بحال کرنا ہمارا عزم ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سماجی شعبے میں اچھا کام کیا، دو سال میں تعلیمی شعبے کو 60 ارب روپے دیئے گئے۔
وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ عالمی وبا کورونا کو دیکھتے ہوئے شعبہ تعلیم کے لیے پالیسی بنائیں گے، صحت اور تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ کووڈ 19 ریلیف پیکج بھی بجٹ کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کالجز، یونیورسٹیاں، ہسپتال بنانے میں وقت درکار ہے۔ میں نے بجٹ تقریر میں کسی نئے منصوبے کا اعلان نہیں کیا۔ آن لائن تعلیم کےلئے ٹیبلٹ بھی لے کر آئیں گے۔
ہاشم جواں بخت کا مزید کہنا ہے کہ لوگوں کی معاشی بدحالی ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔