امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل کے خلاف امریکہ بھر اور امریکہ سے باہر پھیلے پرتشدد احتجاج کے بعد نیو یارک پولیس نے سادہ کپڑوں میں ملبوس اپنے اینٹی کرائم یونٹ کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق کمشنر ڈرموٹ شو نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس اب طاقت کے استعمال کی بجائے خفیہ معلومات، ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔انہوں نے اس اقدام کے پولیس کلچر میں بہت بڑی تبدیلی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں شامل افراد کو دیگر شعبوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ نیویارک پولیس کا یہ یونٹ 2014 ءمیں ایک سیاہ فام شخص ایرک گارنر کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ اس شعبہ پر شہریوں پر فائرنگ کے نصف درجن واقعات کے بھی الزامات موجود ہیں۔ اس شعبہ کی ذمہ داریوں سے سب سے اہم غیر قانونی ہتھیار ضبط کرنا تھا تاہم اس پر ماضی میں طاقت کے غیر ضروری استعمال کے کئی الزامات عائد کئے گئے۔نیویاک پولیس کی سب سے بڑی یونین کے سربراہ پیٹ لنچ نے اس فیصلے پر تنقید کی ہے اور خبر دار کیا ہے کہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اس کے نتائج بھگتا ہوں گے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38