پولیو فری پاکستان
مکرمی! پاکستان بدقسمی سے ان ممالک میں شامل ہیں جہاں آج بھی پولیو وائرس موجود ہے۔ پاکستان میںسالوں سے پولیو کے خلاف جنگ جاری ہے گزشتہ چند سالوں میں پولیو کے کیسز کی تعداد میں بتدریج کمی ہوئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2014ء میں پولیو کیسز کی تعداد 306، 2015ء میں ، 54، 2016ء میں 20، 2017ء میں 8 اور 2018ء میں 12 تھی رواں سال لاہور، راولپنڈی، پشاور، مردان، بنوں، وزیرستان، کوئٹہ، کراچی، حیدر آباد اور سکھر کے گٹر کے پانی کے نمونوں سے پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو باعث تشویش ہے۔ یونیسف اور عالمی ادارہ صحت بھی اس جنگ میں پاکستان کے شانہ بشانہ کام کر رہا ہے۔ ماضی میں ہزاروں بچے سالانہ اس بیماری کا شکار ہو جاتے تھے جبکہ ویکسین پلانے کی وجہ سے ہم پولیو کے خاتمے کے قریب ہیں۔ حکومتی کوششوں کی بدولت ہم پولیو کو جڑ سے ختم کر سکتے ہیں اور آنے والی نسلوں کو اس مفلوج کر دینے والی بیماری سے بچا سکتے ہیں۔ پولیو وائرس سے پانچ سال سے کم عمر بچے متاثر ہوتے ہیں اور زندگی بھر کے لئے معذور ہو جاتے ہیں۔(محمد اویس عابد لاہور)