آرمی چیف، بل گیٹس کی فون کال اور حکومت؟
مکرمی! ’’آئی ایس پی آر‘‘ (ISPR) کے ایک حالیہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے فون کر کے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لئے پاک فوج کی حمایت اور اقدامات کی تعریف کی اور یہ کہ جواب میں آرمی چیف نے بھی پولیو کے خاتمے کے نیک کام کے لئے بل گیٹس کے اقدامات کو سراہنے کے علاوہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے قومی مفاد میں پاک فوج ہر ممکن تعاون برقرار رکھے گی۔ وغیرہ وغیرہ…افواج پاکستان بلا شبہ پوری قوم کے سرکا تاج ہیں روایتی وغیر روایتی عسکری ذمہ داریوں کے علاوہ پولیو کے خاتمے سمیت دیگر متعدد سماجی خدمات وبہبود عامہ کے میدانوں میں بھی پاک فوج اور اس کی ذیلی سیکورٹی فورسز کی سرتوڑ کاوشیں اور لازوال قربانیاں قابل صد تحسین ہیں، تاہم وطن عزیز سے پولیو کے خاتمے کے لئے ایک ’’مخصوص صورتحال‘‘ کے باعث اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر گلی گلی کُوچہ کُوچہ اپنے فرائض انجام دینے والے اُن مرد و زن پولیو ورکرز اور پولیس اہل کاروں کی جرأت، جذبۂ خدمت اور قربانیوں کو بھی خراج تحسین وعقیدت پیش کیا جانا چاہئے جن کا تعلق بالعموم کم آمدنی والے گھرانوں سے ہوتا ہے…پولیو کے خاتمے کیلئے کئے گئے اقدامات لامحالہ حکومتی سطح پر کئے گئے فیصلوں کے نتیجے میں عمل میں آتے ہیں۔ لہٰذا، آداب سفارت کاری (پروٹوکول) کا تقاضہ یہ تھا کہ محترم بل گیٹس صاحب ذاتی حیثیت میں ہمارے محبوب آرمی چیف سے براہ راست مخاطب ہونے کی بجائے تحسین وخیر سگالی کا مذکورہ پیغام متعلقہ حکومتی چینل کے توسط سے پوری پاکستانی قوم کے نام ارسال فرماتے۔ اس سے بل گیٹس کے لئے پاکستانی قوم کی عقیدت اور احترام میں اضافہ ہوتا۔ اور اگر آرمی چیف، بل گیٹس کا شکریہ ادا کرنے کے بعد شائستہ الفاظ میں موصوف کی توجہ مذکورہ پروٹوکول کو ملحوظ رکھنے کی طرف مبذول فرما دیتے تو نہ صرف حکومت اور افواج پاکستان کے ایک صفحے پر ہونے کے ناگزیر قومی بیانیے کو تقویت ملتی بلکہ دنیا کی نظر میں وطن عزیز اور محبوب افواج کی ساکھ بھی بلند تر ہوتی…پاکستان پائندہ باد! (ندیم اصغر، لندن، یُوکے)