سونے کے پہاڑ
مکرمی ! ایک دوست نے بتایا۔ 40سال پہلے جب میری ڈیوٹی فوج میں تھی۔ چین کی سرحد کے پاس سکردو میں ڈیوٹی لگی وہاں میں نے دیکھا۔ کہ ایک چشمے سے سونے کے باریک باریک ذرات نکل رہے ہیں ۔ وہاں سے میں نے اور میرے ایک دوست نے ریت میں مکس سونا ایک ایک ٹین بھر لیا۔ ایک سنار نے دیکھ کر ایک ٹین کا 500روپے دیئے۔ 40سال پہلے یہ ایک بہت بڑی رقم تھی۔اسی طرح ایک اور دوست نے بتایا کہ 50سال پہلے مجھے ایک پہاڑ سے ایک دھات ملی۔ وہ میں نے کراچی کے ایک سنار کو دکھائی ۔ اس نے بتایا۔ یہ تو سونا ہے۔ اس نے مجھے 22ہزار روپے دئیے۔ جو حکومت بھی آتی ہے۔ قرض پر قرض لیتی ہے ان پہاڑوں کی طرف کوئی تو جہ نہیں دیتی۔جو پہاڑ سارا سال برف سے ڈھکے رہتے ہیں ۔ کیمیکل سے اس برف کو پگھلایا جائے اور ان کو بھی چیک کیا جائے ۔ (ایم ، وائی ناز،لاہور)